کراچی سمیت سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز گیس فراہمی میں تعطل کے باعث آج سے ڈھائی ماہ تک کیلئے بند کردئیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے سی این جی اور آر ایل این جی اسٹیشنز کو یکم دسمبر سے 15 فروری 2022 تک گیس کی فراہمی بند رہے گی۔ سردی میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ گیس کا بحران شدید ہوگیا۔ گیس فراہمی معطل کرنے کا فیصلہ لوڈ مینجمنٹ پلان کے تحت سامنے آیا۔
سندھ اور بلوچستان کے کیپٹیو پاور پلانٹس کو گیس فراہمی بند
گیس بحران بر وقت اقدامات نہ کرنے کے باعث پیدا ہوا۔شوکت ترین
حکام کا کہنا ہے کہ غیر برآمدی صنعتوں کو گیس کی فراہمی پہلے ہی بند کردی گئی ہے جبکہ یکم دسمبر سے 15 فروری تک سی این جی اور آر ایل این جی اسٹیشنز کو بھی گیس بند کردی جائے گی تاہم زیرو ریٹڈ صنعتوں بشمول کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس سپلائی بحال ہے۔
ایس ایس جی سی حکام کا کہنا ہے کہ طلب و رسد میں بڑے فرق کے باعث گیس فراہمی معطل کرنی پڑی۔ لوڈ مینجمنٹ پلان کے تحت موسمِ سرما میں گھریلو صارفین کی ضروریات پوری کرنے کو ترجیح دی جارہی ہے۔ سی این جی اسٹیشنز کو گیس سپلائی بند رہے گی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ایس ایس جی سی نے سندھ اور بلوچستان کے گیس سے بجلی بنانے والے غیر برآمدی کیپٹیو پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی بند کردی جس کا مقصد دونوں صوبوں کے گھریلو صارفین کو گیس کی مسلسل فراہمی یقینی بنانا تھا۔
رواں ہفتے سوئی سدرن کی جانب سے غیر برآمدی صنعتوں کے کیپٹیو پاور پلانٹس کو گیس سپلائی بند کردی گئی۔ ترجمان ایس ایس جی سی کا کہنا تھا کہ یہ اقدام حکومت کے منظور کیے گئے گیس لوڈ مینجمنٹ ترجیحی آرڈر کے تحت اٹھایا گیا۔
سردی کے باعث گیس کی طلب بڑھ گئی۔ ملک کے مختلف شہروں بالخصوص کراچی میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ آئل اینڈ گیس مینجمنٹ اتھارٹی (اوگرا) گیس کی قیمتوں میں 150فیصد اضافے کی تجویز کی سماعت آج کرے گا۔