شہرِ قائد میں قاتلانہ حملے کے نتیجے میں سندھ بار کونسل کے سیکریٹری عرفان مہر ایڈووکیٹ جاں بحق ہوگئے ہیں۔ وکلاء نے ہڑتال کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق قاتلانہ حملے کا افسوسناک واقعہ کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر کے بلاک 13 میں پیش آیا۔ مسلح ملزمان نے عرفان مہر کی گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سیکریٹری سندھ بار کونسل زخمی ہوگئے تھے۔
نوجوان نے شاپنگ مال کی تیسری منزل سے چھلانگ لگاکرخودکشی کرلی
تین ہٹی کی جھگیوں میں آگ لگانے والا ملزم گرفتار، اصل کہانی سامنے آگئی
عرفان مہر کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا، تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ ہسپتال منتقلی سے قبل سندھ بار کونسل کے سیکریٹری راستے میں جاں بحق ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عرفان پر مسلسل گولیاں برسائی گئیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مسلح ملزمان قاتلانہ حملے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔ وکیل رہنما نعیم قریشی کا کہنا ہے کہ گلستانِ جوہر کے رہائشی عرفان مہر کی عمر 45سال تھی جو اپنی بچی کو اسکول چھوڑنے کیلئے کار کے ذریعے بلاک 13آئے تھے۔
مسلح ملزمان نے کار پر سوار عرفان مہر پر گھر واپس جاتے ہوئے گولیاں برسائیں۔ فائرنگ کرنے والوں کی تعداد 2 تھی جو موٹر سائیکل پر بیٹھ کر قاتلانہ حملے کے بعد فرار ہوگئے۔ پولیس نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق ملزمان نے ہیلمٹ پہن رکھے تھے جنہوں نے عرفان مہر کی گاڑی پر فائرنگ کی۔ کراچی سمیت سندھ بھر کے وکلاء نے سیکریٹری بار کونسل کے قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ہڑتال کا اعلان کردیا۔ جنرل سیکریٹری عامر نواز وڑائچ نے عرفان مہر کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ عدالتوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے وکلاء آج مقدمات کیلئے پیش نہیں ہوں گے۔