پاکستان کا ازبکستان اور تاجکستان سے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کا ازبکستان اور تاجکستان سے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق
پاکستان کا ازبکستان اور تاجکستان سے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق

اشک آباد: پاکستان نے ازبکستان اور تاجکستان کی اعلیٰ قیادت سے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔صدرِ مملکت کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کی مکمل حمایت کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ازبک صدر شوکت مرزیوف سے ملاقات کے دوران ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کیلئے پاکستان کی جانب سے مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور منصوبے کی جلد تکمیل کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم عمران خان جہلم میں القادر یونیورسٹی کا افتتاح آج کریں گے

تنقید سے حوصلے پست نہیں، بدعنوانی کیخلاف کام جاری رکھیں گے۔چیئرمین نیب

دونوں صدورِ مملکت کے مابین ملاقات 15ویں ای سی او سربراہی اجلاس کے موقعے پر ہوئی جس کے دوران دو طرفہ تعاون کے تمام شعبہ جات پر سیر حاصل گفتگو ہوئی، اور  تجارتی و اقتصادی تعلقات اور روابط سے متعلق ایجنڈے پر توجہ مرکوز رکھی گئی۔

ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ازبک پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کو عملی جامہ پہنا کر منظم سفارتی تعلقات کے فروغ اور تجارتی و اقتصادی تعاون تیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ افغانستان کی صورتحال بھی زیرِ غور آئی۔

گفتگو کے دوران صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ معاشی تباہی روکنے کیلئے افغانستان میں انسانی و اقتصادی امداد کی فوری ضرورت ہے، عالمی برادری کو افغان ریاست کے منجمد مالیاتی اثاثے ترجیحی قدم کے طور پر بحال کرنا ہوں گے۔

پاک ازبک صدور نے دو طرفہ تعلقات کے استحکام اور بین الاقوامی فورمز پر باہمی تعاون کو فروغ دینے کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے صدر شوکت مرزیوف کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت کا اعادہ بھی کیا۔

تاجک ہم منصب سے ملاقات

قبل ازیں صدر عارف علوی نے تاجک ہم منصب امام علی رحمان سے بھی ملاقات کی جس کے دوران دو طرفہ تعاون کی موجودہ صورتحال پر اظہارِ اطمینان کیا گیا۔ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

رواں برس جون کے دوران صدرِ تاجکستان امام علی رحمان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ ستمبر میں وزیر اعظم عمران خان نے بھی تاجکستان کا دورہ کیا۔ صدرِ مملکت نے دونوں ممالک میں اعلیٰ سطحی تعلقات کی رفتار کو سراہا۔

صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان کی بندرگاہوں کے ذریعے تاجکستان اور وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ علاقائی انضمام و روابط کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ دونوں ممالک کے صدور نے افغانستان کی صورتحال اور پاک تاجک تعلقات پر تفصیلی گفتگو کی۔ 

 

Related Posts