پاکستان کے انسداد پولیو پروگرام نے جمعرات کو تصدیق کی کہ گزشتہ سال کا ایک اور پولیو کیس سامنے آیا ہے، جس کے بعد 2024 میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی مجموعی تعداد 73 ہوگئی ہے۔
پولیو ایک مفلوج کر دینے والی بیماری ہے جس کا کوئی علاج نہیں۔ پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو پولیو سے بچانے کے لیے پولیو ویکسین کے کئی ڈوز اور مکمل ویکسی نیشن شیڈول انتہائی ضروری ہے تاکہ ان کی قوت مدافعت کو مضبوط بنایا جا سکے۔
قومی ادارہ صحت کے ریجنل ریفرنس لیبارٹری برائے انسداد پولیو نے تصدیق کی ہے کہ 2024 کا 73واں کیس سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں ایک بچے میں رپورٹ ہوا ہے۔
پروگرام کے بیان کے مطابق: “اس کیس کی شروعات 10 دسمبر 2024 کو ہوئی۔ یہ 2024 کے دوران ٹھٹھہ میں رپورٹ ہونے والا پہلا پولیو کیس ہے۔
کیسز کی تفصیلات
انسداد پولیو پروگرام نے بتایا کہ 2024 میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے:
بلوچستان :27
خیبر پختونخوا :22
سندھ :22
پنجاب :1
اسلام آباد سے ایک کیس رپورٹ ہوا۔
پاکستان اور اس کا ہمسایہ ملک افغانستان دنیا کے وہ آخری ممالک ہیں جہاں پولیو اب بھی موجود ہے۔ 1990 کی دہائی کے اوائل میں پاکستان میں سالانہ تقریباً 20ہزار کیسز رپورٹ ہوتے تھے تاہم 2018 میں یہ تعداد کم ہو کر 8 کیسز رہ گئی۔ 2021 میں صرف ایک کیس اور 2023 میں 6 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ہوائی فائرنگ کے واقعات، کراچی میں شادی ہالز کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
پاکستان میں انسداد پولیو کی کوششوں کو حالیہ برسوں میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے، جن میں عسکریت پسندوں کے حملے اور مذہبی شدت پسندوں کی جانب سے پھیلائی گئی غلط معلومات شامل ہیں۔
پاکستان کا پولیو پروگرام رواں سال کی پہلی قومی ویکسینیشن مہم 3 فروری سے 9 فروری تک منعقد کرے گا۔انسداد پولیو پروگرام نے والدین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے پانچ سال سے کم عمر تمام بچوں کی ویکسینیشن یقینی بنائیں تاکہ انہیں محفوظ رکھا جا سکے۔