گزشتہ سالوں میں جنسی ہراسانی کے 6,780 کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صوبہ سندھ میں گزشتہ سات سالوں کے دوران جنسی ہراسانی کے 6,780 کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جو ایک تشویشناک صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔

یہ اعداد و شمار محکمہ سوشل ویلفیئر کی جانب سے جاری کیے گئےہیں۔ جس میں کہا گیاہے کہ 2018 سے 2024 کے دوران جنسی ہراسانی کے ہزاروں کیسز درج کیے گئے، جن میں کم عمر لڑکے اور لڑکیاں زیادہ متاثر ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق مختلف سالوں میں درج کیسز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
2018 :13 کیسز
2019: 422 کیسز
2020: 1,841 کیسز (سب سے زیادہ)
2021: 1,669 کیسز
2022: 1,052 کیسز
2023: 891 کیسز
2024: 892 کیسز

جن میں خواتین کی شکایات 2,500 اور مردوں کی شکایات4280 موصول ہوئیں تھیں۔

سفاک شوہر نےبیوی کو قتل کر کے پریشر ککر میں لاش کے ٹکڑے ابال دیے

رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ سب سے زیادہ شکایات کراچی کے ضلع جنوبی سے موصول ہوئیں، جہاں ,1527 کیسزرپورٹ ہوئے۔ سب سے کم شکایا ت سجاول اور ٹنڈوالہیار سے آئیں، جہاں صرف 27 کیسز درج ہوئے۔

محکمہ سوشل ویلفیئر نے ان تمام شکایات پر قانونی کارروائی کی۔ رپورٹ سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ جنسی ہراسانی کے کیسز کے خلاف آگاہی اور قانون پر عمل درآمد میں مزید بہتری کی ضرورت ہے، تاکہ متاثرین کو انصاف فراہم کیا جا سکے اور آئندہ کے لیے ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو۔

Related Posts