5 جولائی 1977 پاکستان کی تاریخ کے سیاہ ترین باب کا آغاز ہے، بلاول بھٹو

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 5 جولائی 1977 کو ملکی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیا ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ دن اس دن کی یاد دلاتا ہے جب جنرل ضیاء الحق نے 5 جولائی 1977 کو پیپلز پارٹی کے بانی اور وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی جمہوری طور پر منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر مارشل لاء کا اعلان کر کے خود کو چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر مقرر کر کے اقتدار پر قبضہ کیا۔

انہوں نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ 5 جولائی 1977 پاکستان کی تاریخ کے سیاہ ترین باب کا آغاز ہے۔ تقسیم کے جو بیج اس دن بوئے گئے وہ آج بھی اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، آئیے ہم تقسیم اور نفرت کی سیاست کو مسترد کر کے آمروں کی میراث کو دفن کر دیں۔

اس موقع پر اپنے ایک بیان میں پی پی پی چیئرپرسن نے کہا کہ یہ دن ہمیں یاد دلاتا رہے گا کہ کس طرح ایک طاقت کے بھوکے آمر نے پوری قوم کو مذہب کی آڑ میں انتہا پسندی، دہشت گردی، کلاشنکوف اور منشیات کے کلچر کی دلدل میں دھکیل دیا۔ 46 سال گزرنے کے بعد بھی ہم اس سے مکمل چھٹکارا حاصل نہیں کر سکے۔

چیئرمین پی پی پی نے مزید کہا کہ آمر ضیاء پاکستان کے آئین اور پاکستانی قوم کا مجرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل ضیاء کے دور میں شہری اور انسانی حقوق کی پامالی اور مظالم نے انسانیت کو شرما دیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قوم اس حقیقت سے بخوبی واقف ہے کہ ڈکٹیٹر ضیاء کی سوچ پر عمل کرنے والے مٹھی بھر لوگ آج بھی اقتدار کی بھوک میں عوام کے حق حکمرانی کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہیں لیکن ناکامی ان کا مقدر ہے۔

آمروں اور کٹھ پتلیوں کا دور ماضی بن چکا ہے۔ اب پاکستان کے حال اور مستقبل میں صرف جمہوریت ہے۔

مزید پڑھیں:نواز شریف پر الزامات، تسنیم حیدر کو لندن پولیس نے طلب کرلیا

بلاول بھٹو نے پارٹی کارکنوں کو سلام پیش کیا جنہوں نے ضیاء کے دور میں جمہوریت کی خاطر کوڑے کھائے، قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں اور شہادت کو گلے لگایا۔

Related Posts