پشاور: پاکستان تحریکِ انساف کے 56اراکینِ پارلیمنٹ نے غیر قانونی گرفتاریوں، چھاپوں، مقدمات اور ہراسانی کے خلاف حکام کو تفصیلی خط لکھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی اراکین نے خیبر پختونخوا کے سابق اراکینِ قومی وصوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کو بھی خط لکھا جس پر 56 اراکینِ اسمبلی کے دستخط موجود ہیں جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اراکین کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
غیر شرعی نکاح کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی کو نوٹس جاری
خط میں اراکینِ اسمبلی کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت صاف و شفاف الیکشن کروائے جو اس کی آئینی ذمہ داری ہے، تاہم نگراں حکومت میں شامل عناصر صرف تحریکِ انصاف کو انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
اراکینِ اسمبلی کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت اپنی انتقامی کارروائیوں سے آئندہ کے انتخابات کو مشکوک بنا دے گی جس کے نتیجے میں انتخابات صاف و شفاف نہیں ہوسکتے جبکہ پولیس افسر سول سرونٹ ہیں۔
اسمبلی اراکین کا خط کے متن میں کہنا ہے کہ سرکاری افسران اور پولیس جو سول سرونٹ ہیں، ان کے متعلق سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ وہ آئین و قانون پر عملدرآمد کے پابند ہیں۔ ہمارے خلاف کارروائی ہورہی ہے۔
متن میں ان کا کہنا تھا کہ ہم عزت دار اور قانون پر عمل کرنے والے شہری ہیں، تاہم گھروں کی چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا۔ گھر کی خواتین، بچوں اور بزرگوں کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے غیر قانونی گرفتاریاں، چھاپے اور ہراسانی کی کارروائی افسوسناک ہے۔ پولیس کی جانب سے ایسی کارروائیاں پختون روایات کے بھی خلاف ہیں۔