کراچی :پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ کراچی میں کے الیکٹرک کی بے لگام لوڈ شیڈنگ اور زائد بلوں کی وجہ سے شہری انتہائی پریشان ہیں، واحد حل یہ ہے سیلولر کمپنیوں کی طرز پر مختلف کمپنیز کو بجلی کی ترسیل کے لائسنس جاری کرنا ہے۔
جب تک مارکیٹ میں مقابلے کا ماحول نہیں بنے گا ایک کمپنی کی اجارہ داری میں صارفین کو نقصان ہوتا رہیگا۔ حالیہ بحران کی وجہ یہ ہے کہ کے الیکٹرک کو فروخت کرنے کی کوششیں جاری ہیں اور اگر فرنس آئل کی خریداری کی جاتی تو جون کے مہینے میں معاشی سال کے اختتام پر اختتامی بیلنس اور منافع کم دکھائی دیتا جسے کے الیکٹرک کو مبینہ خریداروں کے لیے زیادہ سے زیادہ دکھانا تھا تاکہ انہیں ادارے کی اچھی قیمت ملے ۔
جس کیلئے انہوں نے اہلیان کراچی کی قیمت پر اپنے مفادات کو ترجیح دی۔ کے الیکٹرک انتظامیہ اب اپنی نا اہلی اور مجرمانہ ناکامی کا ملبہ دوسرے اداروں پر ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
مصطفی کمال نے کہا کہ کے الیکٹرک کے مالک عارف نقوی وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی کی حکومت بنانے کے لیے فنڈنگ بھی کی۔ اس لیے اب وزیراعظم عمران خان کو چاہیے کہ وہ کراچی کے لوگوں کی داد رسی کریں۔
پورے پاکستان میں سب سے زیادہ نشستیں اگر کسی شہر سے تحریک انصاف کو ملیں ہیں تو وہ کراچی ہے۔ کے الیکٹرک وفاقی حکومت کے ماتحت ایک ادارہ ہے۔ اس کے علاوہ کے الیکٹرک سے 55 ارب روپے نیپرا کے ذریعے کراچی کی عوام کو واپس دلائے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے مختلف علاقوں سے آئے معززین کے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔