کراچی میں شام 6 بجے کے بعد کاروبار پر کارروائیاں جاری ہیں، ضلع وسطی میں تقریباً 400 دکانیں سیل کردی گئیں جبکہ بھاری جرمانے بھی عائد کیے گئے جن کی مجموعی رقم 5 لاکھ روپے بنتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہری انتظامیہ نے کورونا کی روک تھام کیلئے جاری کردہ ایس او پیز کے تحت شام 6 بجے کے بعد کاروبار پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس کا کاروباری برادری نے بائیکاٹ کیا ہے۔ حکومتی احکامات کی خلاف ورزی پر کراچی سنٹرل میں کم و بیش 400 دکانیں سیل کردی گئیں۔
دکانیں سیل کرنے کے ساتھ ساتھ انتظامیہ نے دکان کھولنے والے تاجروں پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے جن کی رقم 5 لاکھ روپے کے لگ بھگ ہے جبکہ کراچی کے ساتھ ساتھ سندھ بھر کے مزارات اور درگاہیں بھی 31 جنوری تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فیصلے پر عملدرآمد کیلئے سندھ حکومت احکامات کے تحت ضلعی انتظامیہ متحرک ہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر نے کاروباری مراکز شام 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ نامناسب قراردیتے ہوئے 8 بجے تک کاروبار کی اجازت مانگ لی۔
چیئرمین آل کراچی تاجر اتحادعتیق میر نے گزشتہ روز سرکاری فیصلے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ کورونا کی آڑ میں تاجروں اور عوام کو بلیک میل کرنے والے مافیا اور کالی بھیڑوں پر نظر رکھی جائے، کاروباری مراکز شام 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ غیرمناسب ہے۔ رات 8 بجے تک کاروبار کی اجازت دی جائے۔
مزید پڑھیں: چیئرمین تاجر اتحاد عتیق میر نے 8 بجے تک کاروبار کی اجازت مانگ لی