آن لائن گستاخی کے مرتکب 4 افراد کو سزائے موت سنا دی گئی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ٹائمز آف انڈیا

راولپنڈی کی مقامی عدالت نے آن لائن گستاخانہ مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں چار افراد کو سزائے موت سنا دی۔

ایک نجی گروپ ”لیگل کمیشن آن بلاسفیمی“ کی جانب سے کیس لڑنے والے استغاثہ کے وکیل راؤ عبدالرؤف نے خبر رساں ایجنسی ”اے ایف پی“ کو بتایا کہ ’چار افراد کو گستاخانہ مواد پھیلانے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی‘۔

ملزمان پر عدالت کی جانب سے سزائے موت کے علاوہ 46 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ چاروں مجرمان کو اعلیٰ عدالتوں میں اپیل کا حق ہوگا۔

سینیٹ کمیٹی نے پیکا ترمیمی بل کی منظوری دے دی

راؤ عبدالرؤف نے مزید کہا کہ ’اس کیس میں ہمارے دعوے کو ان ڈیوائسز سے حاصل شدہ فرانزک شواہد نے تقویت دی، جنہیں اس گھناؤنے جرم میں استعمال کیا گیا تھا۔‘

متاثرہ افراد کے خاندانوں کی حمایت میں کام کرنے والے ایک گروپ کے رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو سزا کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔

انہوں نے کہا، ’گرفتاریوں اور مقدمات کے رجحان کا انداز پچھلے واقعات سے مطابقت رکھتا ہے۔‘

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کیسز میں اضافے کی وجوہات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ ان نوجوانوں کی زندگیاں ضائع ہونے سے بچائی جا سکیں۔

Related Posts