انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے بالی کے قریب ایک کشتی کے الٹنے کے افسوسناک واقعے میں 4 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 38 افراد تاحال لاپتہ ہیں، مقامی حکام کے مطابق اب تک 23 افراد کو زندہ بچایا جا چکا ہے، باقی کی تلاش جاری ہے۔
یہ حادثہ 2 جولائی کی رات اس وقت پیش آیا جب 65 مسافروں کو لے کر جاوا جزیرے سے بالی کی طرف جانے والی ایک فیری کشتی راستے میں سمندر میں الٹ گئی۔
جاوا کے مشرقی علاقے بنیوانگی سے روانہ ہونے والی اس کشتی کے بارے میں مقامی پولیس چیف راما سمتاما پترا نے بتایاکہ 23 افراد کو بچا لیا گیا ہے جبکہ 4 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔
انڈونیشیا کے صدر پرابوو سبیانتو، جو ان دنوں سعودی عرب کے دورے پر ہیں، نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایمرجنسی امدادی کارروائیوں کا حکم دیا ہے۔ کابینہ کے سیکریٹری ٹیڈی اندرا وجایا کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے مطابق کشتی کے الٹنے کی وجہ خراب موسم قرار دی گئی ہے۔
سورابایا میں قائم سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے سربراہ ناننگ سگیت نے بھی ان اعداد و شمار کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ ریسکیو آپریشنز کو 2اعشاریہ 5 میٹر بلند لہروں، تیز ہواؤں اور سمندر میں شدید بہاؤ کے باعث شدید رکاوٹوں کا سامنا رہا تاہم اب موسم قدرے بہتر ہو چکا ہے اور امدادی سرگرمیاں دوبارہ تیز کر دی گئی ہیں۔
حادثے کے بعد متاثرہ مسافروں کے اہلخانہ بے چینی سے اپنے پیاروں کی تلاش اور ریسکیو آپریشن کی تازہ ترین معلومات کے منتظر ہیں۔
ریسکیو ایجنسی کی ابتدائی رپورٹ میں 61 افراد کے لاپتہ ہونے اور صرف 4 کے بچنے کی اطلاع دی گئی تھی، تاہم اب صورتحال میں کچھ بہتری آ چکی ہے۔
یہ واقعہ انڈونیشیا میں بحری حفاظت سے متعلق جاری خدشات کو مزید اجاگر کرتا ہے، جہاں اکثر کشتیاں گنجائش سے زیادہ بھری ہوتی ہیں اور شدید موسم میں احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کا فقدان پایا جاتا ہے۔ امدادی ادارے باقی لاپتہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔