پاکستان سمیت دنیا بھر میں سائیکلنگ کا تیسرا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے جسے منانے کا مقصد ماحولیاتی آلودگی سے پاک ذرائع آمدورفت کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے جبکہ اقوامِ متحدہ کے تحت سائیکلنگ کا پہلا عالمی دن 2018ء میں منایا گیا۔
عالمی سطح پر ڈنمارک کی مثال ہمارے سامنے ہے جہاں نصف آبادی سائیکل پر سفر کرتی نظر آتی ہے۔ سائیکلز کیلئے 12 ہزار کلومیٹر طویل ٹریکس بنائے گئے ہیں جبکہ کوپن ہیگن کے عوام روز 3 کلومیٹر سائیکل کے ذریعے طے کرنے کے عادی ہوچکے ہیں۔
صحت کے اعتبار سے دیکھا جائے تو جسمانی طور پر فٹ رہنے کیلئے سائیکل چلانے سے بہتر کوئی ورزش نہیں جو بچے اور بوڑھے سب چلا سکتے ہیں۔ کمسن بچوں کیلئے چھوٹی سائیکلز مارکیٹ میں عام دستیاب ہیں جنہیں یہ شوق پیدا کرنے کیلئے خریدا جاسکتا ہے۔
وزن کم کرنے کیلئے بھی سائیکلنگ ایک اچھی ورزش قرار دی جاتی ہے جبکہ انسانی جسم کا مدافعتی نظام سائیکلنگ سے مضبوط ہوتا ہے اور مختلف اقسام کے کینسر سے بھی نجات ملتی ہے۔سائیکل چلانے کے دوران جسم کے متعدد پٹھے حرکت میں آجاتے ہیں جس سے جسم مضبوطی کی طرف گامزن ہوتا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق سائیکلنگ معتدل شدت کی حامل جسمانی سرگرمی جبکہ پیدل چلنا، سائیکلنگ اور کھیلوں میں حصہ لینا جسمانی صحت کیلئے بے حد مفید ہے۔ موجودہ ترقی یافتہ دور میں لوگ بے حس و حرکت ہونے کے باعث مختلف امراض کا شکار رہتے ہیں جن سے نجات کیلئے سائیکلنگ بہترین طریقہ ہے۔