اسلام آباد: فلور ملز کی ملک گیر ہڑتال کا آج تیسرا روز ہے جس کے نتیجے میں مختلف شہروں میں آٹے کی قلت کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلور ملز نے 5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کے خلاف جمعرات سے ملک گیر ہڑتال کا آغاز کیا تھا۔ چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن عامر عبداللہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے بجٹ میں یکم جولائی سے فلور ملز پر بلا جواز ٹیکس عائد کیا۔
ٹیکس کے نفاذ کے خلاف اپنے بیان میں چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن نے کہا کہ ملز پہلے ہی ٹیکس نیٹ میں ہیں اور زیادہ ٹیکس کا بوجھ اٹھانے کی حالت میں نہیں۔ ہم نے ہڑتال کے آغاز سے پہلے 3 جولائی سے متعلقہ سرکاری افسران سے رابطے کی کوشش کی جس کا کوئی فائدہ نہیں ہوسکا۔
چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن نے کہا کہ فلور ملز جمعرات سے مطالبات کی منظوری تک غیر معینہ مدت کیلئے ملک گیر ہڑتال پر ہیں۔ سندھ کی 250 فلور ملز سمیت 2 ہزار نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف اپنا آپریشن مکمل طور پر بند کردیا ہے۔
عامر عبداللہ نے کہا کہ ملک بھر میں آتے اور گندم کی مصنوعات کی ترسیل رک گئی ہے۔ فلور ملز متحد ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ کھڑی ہیں۔ حکومتی اقدام سے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھی ہیں، آٹا جو کئی سال بعد سستا ہوا تھا، اب اس کا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔