سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے جاری محاصرے اورسخت پابندیوں کے دوران دو خواتین اورتین لڑکوں سمیت 38 کشمیریوں کو شہید کیا ہے، محاصرے اور پابندیوں کو چار ماہ مکمل ہو گئے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے پیر کو جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران اڑتیس میں سے سات کشمیریوں کو جعلی مقابلے یا حراست کے دوران شہید کیاگیا ۔ فوجیوں کی طرف سے پر امن مظاہرین پر فائرنگ کی وجہ سے 853کشمیری شدید زخمی ہوئے ۔
کم سے کم 11 ہزار چار سو حریت رہنماء، کارکن، سیاست دان ، تاجر اور سول سوسائٹی کے ارکان مسلسل جیلوںیاگھروںمیں نظربند ہیں۔اس عرصے کے دوران بھارتی فوجیوں نے 39خواتین کی بے حرمتی یا عصمت دری کی۔
قابض انتظامیہ نے 5 اگست کے بعد سے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں لوگوں کو نماز جمعہ ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی۔مقبوضہ علاقے میں دفعہ144کے تحت پابندیاں مسلسل نافذ ہیں اور انٹرنیٹ ، پری پیڈ موبائل اورایس ایم ایس سروسز بھی بدستور معطل ہیں۔
ادھر پینتھرز پارٹی کے کارکنوں نے موبائل انٹرنیٹ سروس پر مسلسل پابندی کے خلاف جموں کے نمائش گراؤنڈ میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کی قیادت پارٹی کے چیئرمین ہرشدیو سنگھ اوردیگر رہنماؤں نے کی ۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 120واں روز، مظلوم کشمیریوں پر عرصۂ حیات تنگ