شہر قائد کی ایک بیوہ خاتون کے نام کراچی کے مہنگے علاقے میں 320 گز کا پلاٹ ہے جس پر وفاقی ادارہ برائے احتساب (نیب) نے انہیں طلبی کا نوٹس بھیج دیا ہے۔
نیب کی جے آئی ٹی کی طرف سے بھیجا گیا نوٹس ملنے پر شاہ فیصل کالونی کی رہائشی بیوہ خاتون پریشان ہیں جبکہ نوٹس میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کراچی کے علاقے کڈنی ہل پارک کی زمین پر چائنہ کٹنگ کرکے نکالا گیا پلاٹ خاتون کے نام پر حاصل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مکران کوسٹل ہائی وے: مسافر بس حادثے کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق، 11 زخمی
نیب کے مطابق پلاٹ کی موجودہ مالیت 80 کروڑ روپے سے زائد ہے جبکہ بیوہ خاتون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پلاٹ کی ملکیت سے انکار کردیا ہے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ میں اس پلاٹ کی مالک نہیں ہوں اور میرے پاس اسلام آباد جانے کا کرایہ بھی نہیں ہے۔
بیوہ خاتون کے مطابق وہ اپنے بھائی کے ساتھ رہائش پذیر ہیں جبکہ پلاٹ کی ملکیت سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر میرا اتنا بڑا پلاٹ ہوتا تو شاہ فیصل کالونی میں رہائش کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔
نیب طلبی کے نوٹس پر حاضر ہونے کے لیے رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے خاتون نے کہا کہ اگر میرے پاس کرایہ ہوتا تو میں نیب والوں کے پاس خود جاتی، تاہم تنگدستی کے باعث میری نیب سے گزارش ہے کہ اگر وہیں بلا کر سوالات کرنا ضروری ہے تو کرائے کا انتظام بھی کیا جائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پولیس نے دعویٰ کیا کہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں میڈیکل کی طالبہ مصباح اطہر کے قتل کے الزام میں 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا جو واردات میں ملوث ہیں۔
کراچی پولیس کے مطابق ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی پانچ رکنی تفتیشی ٹیم کے سربراہ ہیں جبکہ ایس ایس پی انوسٹی گیشن عرفان زمان، ڈی ایس پی علی حسن، ایس ایچ او غلام نبی آفریدی اور دیگر اہم افسران بھی تفتیش میں شریک ہیں۔
مزید پڑھیں: میڈیکل کی طالبہ مصباح اطہر کا قتل: کراچی پولیس کا 2 ملزمان کی گرفتاری کا دعویٰ