خیبر پختونخوا میں 3 سالہ بچے پر بجلی چوری کا الزام، مقدمہ درج، جج نے کیا کیا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

3-Year Old Child Charged with Electricity Theft

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

خیبرپختونخوا میں ایک چونکا دینے والے واقعے میں زعیم عباس نامی تین سالہ بچے پر بجلی چوری کا الزام عائد کردیا گیا۔

پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) اور واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کی جانب سے مشترکہ طور پر دائر کی گئی ایف آئی آر کو ایڈیشنل سیشن جج نے حلف نامہ موصول ہونے کے بعد خارج کر دیا۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بجلی کی چوری کی وجہ سے اہم نقصانات کا انکشاف ہوا ہے جو کہ مختلف پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں مجموعی طور پر 438 ارب روپے ہے۔

اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سے لے کر ڈسکوز میں افسران کو تعینات کر کے کارروائی کی ہے۔ ان کا مقصد بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن اور نقصانات کو کنٹرول کرنا ہے۔

یہ پیشرفت خطے میں بجلی چوری کے مسائل سے نمٹنے کے لیے جاری کوششوں کی نشاندہی کرتی ہے، جس کا مقصد احتساب کو بہتر بنانا اور بجلی کے وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا ہے۔

Related Posts