کراچی: سندھ میں سیلاب کے بعد وبائی امراض نے ڈیرے ڈال لیے، گیسٹرو اور خون کی کمی کے نتیجے میں ایک ہی گھر کے 3 بچے جاں بحق ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض موت بانٹنے لگے۔دادو میں سیتا روڈ کے علاقے میں گیسٹرو اور خون کی کمی کے باعث بشیر احد کی 2 بیٹیاں اور 1 بیٹا جاں بحق ہوئے۔
کراچی میں سابق شوہر نے خاتون پر تیزاب پھینک دیا، ملزم گرفتار
تینوں بچے گیسٹرو کے ساتھ ساتھ ملیریا کا بھی شکار تھے۔ بشیر احمد مزدوری کا کام کرکے بچوں کا پیٹ پال رہے تھے۔ گزشتہ 15 روز کے دوران گیسٹرو کے 1 ہزار 755 کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں۔
گیسٹرو کیسز میں 5 سال سے کم عمر 288 بچے بھی شامل تھے۔ سکھر میں ملیریا کے 445 کیسز رپورٹ ہوئے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں صوبے کے مختلف اضلاع میں 9 سیلاب زدگان جاں بحق ہو گئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں سیلاب کے باعث سب سے زیادہ ہلاکتیں سندھ میں رپورٹ ہوئی ہیں۔ یکم جولائی سے 19ستمبر تک 318 سیلاب زدگان جاں بحق ہو گئے ہیں۔ سیلاب زدگان کی امداد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
مختلف علاقوں میں تاحال امداد نہ ملنے کے باعث سیلاب زدگان نے احتجاج بھی کیا۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں سے پانی نکالنا حکومت کی اوّلین ترجیح ہونی چاہئے تاکہ ہم اپنے گھروں کو واپس جاسکیں۔