قصور میں صوفی شاعر بابا بلھے شاہؒ کے 263ویں عرس کی تقریبات شروع ہو گئیں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قصور میں صوفی شاعر بابا بلھے شاہؒ کے 263ویں عرس کی تقریبات شروع ہو گئیں
قصور میں صوفی شاعر بابا بلھے شاہؒ کے 263ویں عرس کی تقریبات شروع ہو گئیں

قصور میں اسلام کے عظیم صوفی شاعر بابا بلھے شاہؒ کے 263ویں سالانہ عرس کی 3 روزہ تقریبات شروع ہو گئیں جو کل تک جاری رہیں گی۔

تفصیلات کے مطابق بابا بلھے شاہؒ کا اصل نام عبداللہ شاہ ہے جو سن 1 ہزار 91 ہجری میں مغلیہ دور میں پیدا ہوئے اور اپنی جنم بھومی اوچ گیلانیاں چھوڑ کر قصور منتقل ہوئے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی۔

اسلامی شریعت کے اعلیٰ علوم قرآنِ پاک، حدیث، منطق اور فقہ میں حضرت بابا بلھے شاہؒ اوجِ کمال رکھتے تھے۔ بابا بلھے شاہؒ کے نزدیک اگر کوئی انسان قلبی سکون حاصل کرنا چاہے تو اس کیلئے اللہ کے تصور میں ڈوب جانا کافی ہے۔

نظریۂ وحد الوجود کے تحت بابا بلھے شاہ ہر شے کو اللہ تعالیٰ کا مظہر سمجھتےتھے۔آپ نے اپنی شاعری زیادہ تر پنجابی زبان میں کی گئی جس میں نمود و نمائش پر تنقید آپ کا موضوع رہا۔

آپ کے نزدیک شریعت کی معراج عشق ہے جو یزیدیت کی شکست اور حسینیت کے فروغ کا باعث ہے۔ قصور میں آپ کے عرس کی تقریبات کا افتتاح پنجاب کے وزیرِ اوقاف سیّد سعید الحسن شاہ نے کیا۔

بابا بلھے شاہؒ کے مزار کو گلاب کے عرق سے غسل دیا گیا اور پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔ عوام و خواص کی ایک بڑی تعداد بابا بلھے شاہؒ کے عرس کی تقریبات میں شریک ہے۔ پنجاب حکومت نے آج تعطیل کا اعلان بھی کیا۔ 

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کا 1290واں عرس 

Related Posts