سوات میں سیاح کو زندہ جلانے میں ملوث23افراد گرفتار، کہاں منتقل کیا گیا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سوات میں سیاح کو زندہ جلا
(فوٹو: ڈان)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سوات میں سیاح کو زندہ جلانے میں ملوث 23افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ مقتول کو مشتعل ہجوم نے سوات کے علاقے مدین میں توہینِ مذہب کے الزام میں تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سوات کے علاقے مدین میں ایک شخص کو زندہ جلانے اور تھانہ نذرِ آتش کرنے کے الزام میں گرفتار افراد پر تھانے پر حملہ کرنے اور جلاؤ گھیراؤ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس نے ملزمان کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

مقامی پولیس کے بیان کے مطابق ملزمان کے مزید ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مار کارروائی کی جارہی ہے۔ مدین میں مبینہ طور پر پنجاب سے آئے ہوئے سیاح کو جلانے کے خلاف دو مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ ایک مقدمہ پولیس اسٹیشن پر حملے کا ہے۔

پولیس نے واقعے کی ایک اور ایف آئی آر بے حرمتی کرنے والے ملزم سلیمان کے خلاف درج کی ہے۔ مدین واقعے کی تفتیش کیلئے تشکیل دی گئی جے آئی ٹی کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق 9اراکین پر مشتمل جے آئی ٹی کا سربراہ ایس پی کو بنایا گیا ہے۔

گزشتہ روز مدین واقعے پر ایف آئی اے کی رپورٹ بھی سامنے آئی۔ رپورٹ کے مطابق ہوٹل انتظامیہ نے ملزم سلیمان کو کمرے کا دروازہ کھولنے کا کہا جس نے مبینہ توہینِ مذہب سے انکار کیا، مقامی پولیس ملزم کو تھانے لے گئی جو ایک اہم غلطی تھی۔

ایف آئی اے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ متعلقہ ایس ایچ او نے کسی افسر سے رہنمائی لیے بغیر یہ قدم اٹھایا۔ ملزم کو محفوظ مقام پر منتقل نہیں کیا گیا۔ پولیس نے 40 منٹ تک ملزم سے تفتیش کی تاہم ملزم توہینِ مذہب کے الزام سے انکاری ہی رہا۔

خیال رہے کہ آج سے 3 روز قبل توہینِ مذہب کے الزام پر مشتعل ہوجانے والے ہجوم نے سوات کے تھانے میں گھس کر ملزم کو زندہ جلا دیا اور تھانے میں بھی جلاؤ گھیراؤ کیا تھا۔ واقعے کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز نے عوام کے دل دہلا دئیے۔

Related Posts