200 غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان کی سیکورٹی صورتحال پر عدم اعتماد

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ریڈیو پاکستان

پاکستان میں 200 سے زائد غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ملکی سیکورٹی حالات پر تشویش کا اظہار کر دیا ہے۔

اوور سیز انویسٹمنٹ چیمبر آف کامرس نے ملک کی سیکورٹی صورتحال پر سالانہ سیکورٹی سروے 2024 جاری کر دیا جس میں پاکستان کی سیکورٹی کی صورتحال پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے خدشات کو اجاگر کیا گیا۔ سروے کا انعقاد جون 2024 میں کیا گیا۔

موقر معاصر ایکسپریس نے رپورٹ کیا ہے کہ او آئی سی سی آئی سروے میں بتایا گیا ہے کہ شرکاء کے مطابق سال 2023 کے مقابلے میں 2024 میں سیکورٹی کی مجموعی صورتحال مزید خراب ہوئی۔ کراچی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 69 فیصد سے بڑھ کر 80 فیصد سیکورٹی صورتحال خراب ہوگئی۔

او آئی سی سی آئی کے ممبران نے نہ صرف کراچی بلکہ پورے سندھ میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

سروے میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ بلوچستان کی سیکورٹی کی صورتحال بھی مزید خراب ہوئی جو 68 فیصد سے بڑھ کر 75فیصد ہوگئی۔

ملک کے کچھ شہروں میں سیکورٹی کی صورتحال میں معمولی بہتری بھی نوٹ کی گئی ہے۔ سروے کے مطابق لاہور میں سیکورٹی کی صورتحال گزشتہ سال کے 73فیصد کے مقابلے میں 49فیصد، پنجاب میں 63فیصد کے مقابلے میں 53فیصد اور پشاور میں 68فیصد کے مقابلے میں 58تک پہنچ گئی ہے۔

سال 2023 کے سروے کی طرح 2024 میں بھی سروے کے 71فیصد شرکاء کے پاکستان میں کاروبار کرنے کے لیے سیکیورٹی خدشات سر فہرست ہیں۔

سروے کے مطابق پاکستان میں کام کرنے والے غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کو کاروبار کرنے کی مشکلات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

Related Posts