کششِ ثقل کی حیرت انگیز لہروں سے درمیانے حجم کے 2 بلیک ہولز دریافت

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کششِ ثقل کی حیرت انگیز لہروں سے درمیانے حجم کے 2 بلیک ہولز دریافت
کششِ ثقل کی حیرت انگیز لہروں سے درمیانے حجم کے 2 بلیک ہولز دریافت

جدید سائنسی تحقیق کے دوران کششِ ثقل کی حیرت انگیز ریکارڈ توڑ لہروں کی مدد سے کائنات میں درمیانے حجم کے2  بلیک ہولز دریافت کیے گئے ہیں جن کا  ماہرینِ فلکیات کوطویل عرصے سے انتظار تھا۔ 

تفصیلات کے مطابق حال ہی میں کششِ ثقل کی ایسی لہریں ریکارڈ کی گئیں ہیں جو دو بلیک ہولز کے ٹکراؤ کا پتہ دیتی ہیں جس سے فلکیات کی دنیا میں ایک انقلاب پیدا ہوگیا ہے۔ فلکیات دانوں کے مطابق ایسا پہلی بار ہو رہا ہے کہ ہمیں درمیانے درجے کی کمیت اور حجم رکھنے والے بلیک ہولز کے بارے میں علم ہوا۔

علمِ فلکیات کے ماہرین کے مطابق مذکورہ بلیک ہولز کا حجم ہمارے نظامِ شمسی میں موجود سورج کی کمیت کے مقابلے میں 100 سے 1 لاکھ گنا زیادہ ہے جو اِس سے قبل ریکارڈ کیے گئے حجم اور کمیتوں کے مقابلے میں حیرت انگیز ہے۔ پہلے بھی فلکیات دانوں کو بلیک ہولز کے بارے میں کششِ ثقل کی لہروں سے علم ہوتا رہا ہے۔

جان ہوپکنز یونیورسٹی میں موجود ایمانویل برتی نامی فزسسٹ کا کہنا ہے کہ یہ وہ اہم خبر ہے جس کا انتظار ہم ایک طویل عرصے سے کر رہے تھے جبکہ فلکیات دانوں کو کششِ ثقل کی ایسی لہروں کا علم ہوا جو زمین سے 17 ارب نوری سال کے فاصلے پر موجود ہیں۔ یہ اب تک کی سب سے دور کی فلکیاتی تحقیق قرار دی جارہی ہے۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل ماہرینِ فلکیات نے 20 کلومیٹر قطر کے ایک بلیک ہول کو دریافت کر لیا جو دستیاب معلومات کے تحت کائنات میں سب سے چھوٹا ہے۔

اوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہر فلکیات ٹوڈ تھامپسن اور ان کے ساتھیوں نے اس عجیب و غریب بلیک ہول کو ایک  بڑے ستارے کی حرکت میں غیر معمولی ڈگمگاہٹ کے باعث دریافت کیا۔

مزید پڑھیں: ماہرینِ فلکیات نے سب سے چھوٹا بلیک ہول دریافت کر لیا

Related Posts