وزارت داخلہ نے 190 ملین پاؤنڈ کے اسکینڈل میں مفرور افراد کے پاسپورٹ ’بلاک‘ کر دیے ہیں جن میں سابق مشیر شہزاد اکبر اور بشریٰ بی بی کی دوست فرح گوگی بھی شامل ہیں۔
یہ اقدام قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے وزارت سے باضابطہ طور پر 28 جنوری کو بھیجے گئے ایک سرکاری خط کے ذریعے ملزمان کے پاسپورٹ بلاک کرنے کی درخواست کے بعد سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی اور ان کی اہلیہ کو راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے القادر ٹرسٹ کیس یا 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں جیل کی سزا سنائی تھی۔
عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی پر بالترتیب 10 لاکھ اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی کو بھی سرکاری تحویل میں لینے کا حکم دے دیا۔
وزیراعظم کے عہدے کا ناجائز استعمال، عمران خان اور ملک ریاض کا گٹھ جوڑ مزید بے نقاب
عدم ادائیگی کی صورت میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو مزید چھ ماہ اور تین ماہ قید کی سزا بھگتنا ہو گی۔ بشریٰ بی بی کو راولپنڈی میں کمرہ عدالت سے حراست میں لے لیا گیا۔
احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی کو بھی سرکاری تحویل میں لینے کا حکم دے دیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے عمران خان اور ان کی اہلیہ اور دیگر کے خلاف القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کے نام پر سیکڑوں کنال اراضی مبینہ طور پر حاصل کرنے کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا جس سے مبینہ طور پر قومی خزانے کو 190 ملین پاؤنڈ کا نقصان پہنچا۔
الزامات کے مطابق، سابق وزیر اعظم اور دیگر ملزمان نے مبینہ طور پر 50 ارب روپے ایڈجسٹ کیے ،اس وقت 190 ملین پاؤنڈز جو کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے حکومت کو بھیجے تھے۔
نیب نے القادر یونیورسٹی کے حوالے سے عمران اور ان کی اہلیہ سمیت 7 افراد کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا۔