کراچی میں رواں سال کے آغاز سے اب تک ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر 19 شہری قتل ہو چکے ہیں جبکہ ماہ رمضان میں تعداد 5 تک پہنچ گئی ہے۔
قومی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق رمضان المبارک کے ساتھ ہی ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائمز کے واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
کراچی پولیس کے مطابق گزشتہ 5 دنوں کے دوران 5 شہری ڈکیتوں کی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔پی ای سی ایچ ایس میں ایک سیکورٹی گارڈ ساجد کو ڈکیتوں نے گولی مار کر قتل کر دیا۔
سہراب گوٹھ اور قائدآباد میں بابر اور وسیم نامی دو شہریوں کو ڈکیتی کے دوران فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا۔
قائدآباد میں ایک شہری کو قتل کرنے کے بعد فرار ہونے والے ڈاکو کو مشتعل شہریوں نے پکڑ کر ہلاک کر دیا۔
4 مارچ کو قائدآباد فلائی اوور کے نیچے عمران نامی شخص کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ مقتول ایک ٹیکسٹائل کمپنی میں کیشئر تھا اور بینک سے رقم لے کر آ رہا تھا۔
2 مارچ کو اسکیم 33، غازی گوٹھ میں ایک دکاندار کو ڈکیتوں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ بعد ازاں، پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلہ ہوا، جس میں ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔
رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی کراچی میں اسٹریٹ کرائمز اور ڈکیتیوں کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ شہریوں نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے فوری اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پایا جا سکے۔