کراچی میں سخت محنت مزدوری کرنے والے شہری حنیف سومرو کی بیٹی نے 16 سال کی عمر میں باکسر بن کر وطن کا نام روشن کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میں آگرہ تاج سے تعلق رکھنے والے حنیف سومرو کی بیٹی باکسنگ کر رہی ہیں اور اب تک ہونے والے باکسنگ کے تمام مقابلے جیت چکی ہیں۔
اپنے دور میں فٹبال کا شوق رکھنے والے حنیف سومرو مفلسی کے باعث محنت مزدوری پر مجبور ہوئے تاہم بیٹی کو باکسنگ جیسے سخت کھیل کی تربیت دلوا کر اسے ملک کا نام روشن کرنے کی تربیت دلائی۔
عالیہ نامی 16 سالہ لڑکی تجارتی سامان کی لوڈنگ اور ان لوڈنگ کرکے یومیہ معاوضہ حاصل کرنے والے مزدور کی بیٹی ہونے کے باوجود اپنے دیگر بہن بھائیوں کے مقابلے میں نمایاں ہے۔ حنیف سومرو کی 2 بیٹیاں اور 2 بیٹے ہیں۔
عالیہ سومرو کا کہنا ہے کہ میں نے 8 سال کی عمر سے باکسنگ میں دلچسپی لینا شروع کی جب میں تیسری جماعت میں پڑھتی تھی۔ پاک شاہین باکسنگ کلب کی دیگر لڑکیوں کو دیکھ کر میرے اندر بھی باکسنگ کا شوق پیدا ہوا۔
حنیف سومرو کا کہنا ہے کہ فٹبال کے شوق میں ٹانگ تڑانے کے باوجود میرا حوصلہ کم نہیں ہوا۔ چوٹ کا درد کامیابی کی خوشی پر بھاری نہیں پڑ سکتا، اس لیے میں نے روزِ اول سے اپنی بیٹی کی ہمت اور حوصلہ بڑھانے پر توجہ دی۔
باپ نے بیٹی کے شوق کو دیکھتے ہوئے باکسنگ سیکھنے کے حوالے سے سوال کیا اور مثبت جواب ملنے پر خود ہی عالیہ کو باکسنگ کلب میں داخلہ دلایا۔ عالیہ نے پاک شاہین باکسنگ کلب میں باکسنگ کی تربیت شروع کردی۔
آل بلوچستان خیر محمد کاکڑ ٹورنامنٹ میں عالیہ کراچی کی نمائندہ بن کر کھیلیں جس کے دوران کوئٹہ کی حریف کھلاڑی مقابلے کیلئے رنگ میں اترنے کو بھی تیار نہیں ہوئیں، جس پر عالیہ کو بلا مقابلہ فاتح قرار دے دیا گیا۔
اب تک عالیہ سومروملکی سطح پر بہت سے ٹورنامنٹس میں حصہ لے کر اپنی کیٹگری کی ناقابلِ شکست باکسر ثابت ہوئی ہیں۔ انہوں نے 1 مقابلے میں خود سے مضبوط اور طویل القامت نوجوان کو ہرا کر 3 راؤنڈز تک اس کا مقابلہ کیا اور 4 پوائنٹس سے جیت گئیں۔ عالیہ وہ پہلی باکسر ہیں جنہوں نے اپنی کیٹگری میں کسی لڑکے کو پہلی بار شکست دی۔
دوسری جانب عالیہ سومرو پاکستان کیلئے اولمپک کا گولڈ میڈل لانے کی خواہش مند ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف نے عالیہ کو آئی ایم فیوچر پروگرام میں پاکستان میں سخت حالات کا سامنا کرکے صلاحیتیں منوانے والے بچوں میں عالیہ کو شامل کرتے ہوئے ایسے تمام بچوں کو پاکستان کا مستقبل کہا۔ مجموعی طور پر ملک بھر کے 1500 بچے آئی ایم فیوچر پروگرام کا حصہ بنے۔
پاکستان کے 1500 بچوں میں سے 300 بچے سب سے پہلے شارٹ لسٹ کیے گئے جن میں سے 14 بچے آئی ایم فیوچر پروگرام کے ہیروز کہلائے جن پر ایک دستاویزی فلم بھی بنائی گئی ہے۔ عالیہ کو باکسر بن کر اپنے شہر اور وطن کا نام دنیا بھر میں مشہور کرنے پر بے حد خوشی ہے جبکہ عالیہ کی دستاویزی فلم نے ایک مقابلے میں 2 لاکھ روپے کا تیسرا انعام بھی جیتا۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم عمران خان کا باکسر محمد علی کو شاندار خراج عقیدت