اوکاڑہ میں ماموں کی جنسی زیادتی، 15 سالہ بھانجی اسقاطِ حمل کے دوران انتقال کر گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اوکاڑہ میں ماموں کی جنسی زیادتی، 15 سالہ بھانجی کا اسقاطِ حمل کے دوران انتقال
اوکاڑہ میں ماموں کی جنسی زیادتی، 15 سالہ بھانجی کا اسقاطِ حمل کے دوران انتقال

اوکاڑہ: اپنے ہی ماموں کے ہاتھوں 6 ماہ تک مسلسل جنسی زیادتی کا شکار 15 سالہ حاملہ لڑکی اسقاطِ حمل کے دوران انتقال کر گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق 15 سالہ لڑکی کو اس کے ماموں نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ حاملہ ہو گئی تھی۔ عظمیٰ نامی لڑکی والدین سے گھریلو تنازعے کے باعث الگ ہونے کے بعد اپنے ماموں کے ہاں رہ رہی تھی۔

یہ افسوسناک واقعہ اوکاڑہ کے قریب ایک چک میں پیش آیا جہاں شادی شدہ ماموں نے بیوی ہونے کے باوجود بھانجی کو مسلسل 6 ماہ تک بار بار جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ حاملہ ہوئی۔

جب لڑکی کے ماموں اور ملزم غلام انور اور اس کی بیوی ساجدہ بی بی کو پتہ چلا کہ عظمیٰ حاملہ ہو گی ہے تو انہوں نے ابورشن یعنی حمل ضائع کرانے کی کوشش کی جس سے لڑکی کی حالت تشویشناک ہو گئی۔

بعد ازاں ماموں اور ممانی آپریشن کیلئے 15 سالہ لڑکی کو ایک گاؤں لے گئے جہاں بے حد پیچیدگیوں کے باعث کمسن عظمیٰ کی جان چلی گئی۔ اسقاطِ حمل کے وقت عظمیٰ کو حاملہ ہوئے 6 ماہ کا عرصہ گزر چکا تھا۔

15 سالہ عظمیٰ کی وفات کے بعد لڑکی کے والد کی شکایت پر پولیس نے لڑکی کے ماموں کو گرفتار کر لیا ہے جس سے تفتیش شروع کردی گئی۔ طبی رپورٹس کے مطابق غلام انور نے عظمیٰ سے طویل عرصے تک جنسی زیادتی کی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں گھر میں گھس کر لیڈی ڈاکٹر سے جنسی زیادتی، ملزم گرفتار

Related Posts