اسلام آباد: عدالت نے سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا پر فردِ جرم عائد کرنے کیلئے 14 اپریل کی تاریخ مقرر کردی ہے جبکہ فردِ جرم آج عائد ہونا تھی۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی رہنما سلیم مانڈوی والا اور دیگر ملزمان کے خلاف کڈنی ہلز ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد میں ہوئی۔
عدالت نے پیپلز پارٹی رہنما سلیم مانڈوی والا پر فردِ جرم کیلئے 14 اپریل کی تاریخ مقرر کی۔ فردِ جرم کی عدالتی کارروائی ملزمان کی حاضری مکمل نہ ہونے کے باعث مؤخر کی گئی۔
ندیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کی طرف سے عدالت کو حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پیش کی گئی۔ جج نے ملزمان کے وکلاء سے استفسار کیا کہ آج تو فردِ جرم عائد کرنا تھی، آج ملزمان کیوں نہیں آئے؟
وکلائے صفائی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان آئندہ سماعت پر حاضر ہوجائیں گے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ 14 اپریل کو تمام ملزمان فردِ جرم کی کارروائی کیلئے حاضری یقینی بنائیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ نیب کو مولانا فضل الرحمٰن کو نوٹس دینا تھا تو ایک سال پہلے دیتا، پی ڈی ایم کی تحریک شروع ہوتے ہی نوٹس بھیجنے سے ادارے کی بدنامی ہوتی ہے۔
سابق ڈپٹی چیئر مین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے گزشتہ برس مزار قائد پر حاضری دی اور پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلیم مانڈووی والا نے کہا کہ قائد اعظم کی خواہش تھی کہ ملک میں کسی سے امتیازی سلوک نہ ہو مگر ان کے خیالات کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔
مزید پڑھیں: مولانا کے خلاف نیب کو استعمال کرکے کیا پیغام دیا جارہا ہے؟ سلیم مانڈوی والا