13سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی کا معاملہ، پولیس کی روایتی ٹال مٹول

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mob thrashes man for attempting to rape minor girl in Jhelum

راولپنڈی:لاہور میں 13 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان،والدین کا کہنا ہے کہ پولیس پہلے ٹال مٹول سے کام لیتی رہی اور پندرہ دن گزر جانے کے بعد آج تھانہ اچھرا میں مقدمہ درج کیا گیا۔

یاد رہے کہ لاہور میں تیرہ سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی 15 روز قبل کی گئی تھی، والد نے پندرہ روز قبل متعلقہ تھانے میں مقدمہ کے اندراج کے لیے درخواست دی تھی لیکن پولیس نے اپنا روایتی رویہ برقرار رکھا اور مقدمہ درج نہ کیا۔

والدین نے بذریعہ کورٹ مقدمے کا اندراج کروایا،تیرا سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرنے والے پڑوسی ہیں،پولیس کی شناخت پریڈ میں متاثرہ لڑکی نے تینوں ملزمان کو شناخت کرلیا ہے۔

ملزمان کی شناخت شہزاد، عمر اور ارسلان کے نام سے ہوئی ہے،مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نے متاثرہ لڑکی کا میڈیکل ٹیسٹ کرایا جس کے بعد متاثرہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی ثابت ہونے پر پولیس نے تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

لڑکی کے والدین نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور آئی جی پولیس سے اپیل کی ہے کہ ان تینوں ملزمان کو قانون کے مطابق کڑی سے کڑی سزا دی جائے اور ملزمان سزا سے کسی بھی صورت بچ نہ سکیں۔

Related Posts