راولپنڈی میں 12 سالہ گھریلو ملازمہ کے قتل میں ملوث تین ملزمان کو گرفتارکرلیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

12-year-old domestic worker tortured to death in Rawalpindi; three arrested

راولپنڈی: اصغر مال اسکیم کے ایک گھر میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرنے والی 12 سالہ لڑکی کے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ جانے کے بعد پولیس نے تشدد اور قتل میں مبینہ طور پر ملوث تین افراد کو گرفتار کر لیا۔

ڈان نیوز کے مطابق نابالغ بچی گیریژن سٹی کے ہولی فیملی ہسپتال میں انتقال کر گئی۔ پولیس نے مقتولہ کے والد ثناء اللہ کی شکایت پر پنجاب پروٹیکشن آف لاچار اینڈ نیگلیٹڈ چلڈرن ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کروائی۔ مقدمے میں تشدد، قتل، غیر قانونی حراست، شواہد مٹانے اور جرم چھپانے کے الزامات بھی شامل ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ ثناء اللہ نے بتایا کہ اس کی 12 سالہ بیٹی راشد رفیق کے گھر میں تقریباً دو سال سے کام کر رہی تھی اور اسے ماہانہ 8 ہزار روپے ملتے تھے۔

پنجاب میں گھر پر کار دھونے پر پابندی، خلاف ورزی پر 10 ہزار روپے جرمانہ

شکایت کنندہ نے بتایا کہ اس کی بیٹی نے اسے 10 دن پہلے فون کیا تھا اور اسے بتایا تھا کہ شفیق اور اس کی بیوی نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ مالی مجبوریوں کی وجہ سے وہ راولپنڈی جانے سے قاصر رہے اور فون پر اپنی بیٹی کو تسلی دی۔ اس کے داخلے کی اطلاع ملتے ہی وہ ہسپتال پہنچ گیا۔

ڈاکٹروں نے والد کو بتایا کہ ان کی بیٹی کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ مقتولہ کے والد نے بتایا کہ شفیق اور اس کی بیوی نے اس کی بیٹی کو قید تنہائی میں رکھا، اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور اسے علاج سے محروم رکھا۔ پولیس کے مطابق جوڑے کے 12 بچے ہیں اور ان کی بیٹی 8 ہزار روپے ماہانہ پر گھر میں کام کرتی تھی۔

چند روز قبل شفیق کی بیٹی نے اقرا پر چاکلیٹ چوری کرنے کا الزام لگایا اور اپنی والدہ سے شکایت کی۔ جواب میں انہوں نے لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور طویل مدت تک بھوکا چھوڑ دیا گیا۔ بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے وہ بالآخر ہوش کھو بیٹھی اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

Related Posts