ڈھاکہ: ایک وکیل نے بنگلہ دیش کی ہائیکورٹ میں طلبہ تحریک کے دوران ہلاکتوں پر سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ پر پابندی عائد کرنے کی درخواست دے دی ہے جبکہ 12شہروں کے میئر تبدیل کردئیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق ہائیکورٹ میں انسانی حقوق کی تنظیم کے ڈائریکٹر عارف الرحمٰن مراد نے پٹیشن دائر کی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سے منسوب اداروں کے نام بھی بدلے جائیں۔ عوامی لیگ کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے۔
عارف الرحمٰن مراد کا کہنا ہے کہ متعدد ویڈیوز اور ثبوتوں سے پتہ چلتا ہے کہ شیخ حسینہ واجد کی حکومت نے مظاہرین پر فائرنگ کے باضابطہ احکامات دئیے تھے۔ ہم نے پارٹی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے اور پابندی لگانے کی استدعا کی ہے کیونکہ قتل و غارت کا حکم دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بنگلہ دیش میں کئی دنوں تک جاری رہنے والے ملک گیر پرتشدد مظاہروں اور ہلاکتون کے بعد شیخ حسینہ واجد نے 5اگست کو بطور وزیراعظم استعفیٰ دیا اور بھارت چلی گئیں۔ سابق بھارتی وزیراعظم کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی مخالفت کا سامنا ہے۔
دوسری جانب بنگلہ دیش کی وزارتِ بلدیات نے ڈھاکہ سمیت ملک کے 12 اہم شہروں میں بلدیاتی اداروں کے میئرز کو عہدوں سے برطرف کرنے کے نوٹیفکیشن جاری کردئیے۔ جنوبی ڈھاکہ، شمالی ڈھاکہ، چٹاگانگ، کھلنا، سلہٹ، راج شاہی، نارائن گنج، بریشال، رنگپور، کمیلا، غازی پوری میمن سنگھ میں میئرز بدل دئیے گئے۔