مقبوضہ فلسطین موجودہ دور کا ایسا سلگتا ہوا تنازعہ ہے جس نے ہر آنکھ اشکبار کردی۔ اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں غزہ کے ہزاروں شہری شہید ہوئے۔
گزشتہ برس کی فلم فرح نے نیٹ فلکس اسرائیل کیلئے مشکلات پیدا کردیں جو دنیا بھر میں لاکھوں مداحوں نے پسند کی۔ اسی طرح کی مزید 10 فلمز کی فہرست پیشِ خدمت ہے جو نیٹ فلکس پر ملاحظہ کی جاسکتی ہیں۔
بورن اِن غزہ
سن 2014 کی غزہ جنگ کے کچھ ہی وقفے کے بعد بورن اِن غزہ نامی دستاویزی فلم نے 10 فلسطینی بچوں کی زندگیوں میں آنے والے خونی انقلاب کے چشم کشا حقائق بیان کیے ہیں۔
فرح
نیٹ فلکس جیسے مغربی پلیٹ فارم پر فرح ایک ایسی پیشکش ہے جسے منفرد قرار دیا جاسکتا ہے جو صیہونی فوجوں کے اس اقدام کو آشکار کرتی ہے جب انہوں نے 7 لاکھ 50 ہزار فلسطینیوں کو اپنی ہی سرزمین سے بے دخل کردیا۔
3000 نائٹس
ایک سچی کہانی پر مبنی نیٹ فلکس فلم 3000 نائٹس ایک جوان ماں کے امید اور مزاحمت پر مبنی کارناموں کو بیان کرتی ہے۔
اے ورلڈ ناٹ آرز
فلسطینی پناہ گزین کیمپ (جو لبنان میں واقع ہے) میں اسرائیلی جارحیت کا شکار 3 نسلوں کی کہانی اس نیٹ فلکس فلم میں بیان کی گئی جس میں اہلِ خانہ کی آرکائیوز اور ذاتی ریکارڈنگز شامل ہیں۔
چلڈرن آف شتیلا
اس دستاویزی فلم میں بیروت کے پناہ گزین کیمپ (جس کے نام پر فلم کا نام رکھا گیا ہے) میں 2 بچوں کی کہانی بیان کی گئی جو طویل عرصے بعد جنگ کی کہانی بیان کرتے ہیں۔
وین آئی سا یو
گیارہ سالہ بچے کی کہانی جو فلسطینی فلم میں 6 دن کی جنگ کے بعد اپنے والد سے بچھڑنے کے بعد جب ان سے ملاقات کرتا ہے تو اس کی زندگی تبدیل ہوجاتی ہے۔
200 میٹرز
فلسطینی شخص اور اس کے اہلِ خانہ کے مابین ایک تکنیکی مسئلے کے باعث ایک دیوار حائل ہوجاتی ہے لیکن اس کا بیٹا زخمی ہے جس تک پہنچنے کیلئے ایک باپ سر دھڑ کی بازی لگا دیتا ہے۔
لائیک ٹوئنٹی اِم پاسیبلز
مختصر کہانی یہ ہے کہ یروشلم جاتے ہوئے ایک فلسطینی فلم کا عملہ ایک غیر متوقع چیک پوائنٹ پر روک لیا جاتا ہے اور آگے جو کچھ بھی ہوتا ہے، وہ ان کے کیمرے میں ریکارڈ ہونے لگتا ہے۔
دی کراسنگ
تین فلسطینی جو آپس میں قریبی رشتہ دار ہیں اپنے دادا سے ملاقات کیلئے جدوجہد کرتے ہیں جو انہیں علیحدہ کرنے والی دیوار کی دوسری سمت رہائش پذیر ہیں۔
سالٹ آف دِس سی
ایک فلسطینی نژاد امریکی خاتون جو اپنے والد کی جمع پونجی کے حصول کیلئے اپنے وطن لوٹتی ہے جو نکبہ کے دوران منجمد کردی گئی تھی۔