کراچی:وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ انکی حکومت نے شہر میں 5.78 ارب روپے کے 20 میگا منصوبے شروع کیے ہیں،ان میں سے 10 منصوبے مکمل ہوچکے ہیں۔
باقی 10 منصوبے جس پر 1.78 ارب روپے لاگت آئے گی وہ مالی سال کے اختتام تک ترجیحاتی بنیادوں پر مکمل ہوجائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ میں کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو بیل آؤٹ پیکیج دے کر اور مزید توانائی و وسائل کے حامل منصوبے بناکر مضبوط بنانا چاہتا ہوں۔
یہ بات انہوں نے منگل کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں میگا پروجیکٹس کی پیشرفت کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے فلائی اوور اور انڈر پاسز کی تعمیر سے ٹریفک کی آمدورفت کو سہل بنانے اور برسات کے پانی کے خستہ حال نالوں کی تعمیر نو اور پانی کی نئی لائنیں بچھانے کیلئے ضلع غربی میں پانی کی فراہمی کیلئے شہر میں 5.78 ارب روپے کی اسکیمیں شروع کیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے آج خوشی ہے کہ 20 اسکیموں میں سے 10 بڑی اسکیمیں مکمل ہوچکی ہیں اور باقی نئی بڑی اسکیمیں آئندہ مالی سال شروع کی جائیں گی۔ مکمل شدہ اسکیموں میں 2.2 ارب روپے کی لاگت سے سب میرین چورنگی پر انڈر پاس کی تعمیر اور اس کے اطراف سڑکیں شامل ہیں۔
انہوں نے وزیر بلدیات سید ناصر شاہ کو ہدایت کی کہ انڈر پاس کو خوبصورت بنائیں اور خلیق الزمان روڈ سے سن سیٹ بلیورڈ کی طرف جانے والی سڑک کو بلڈوز لگا کر کھولیں جہاں راستے میں عمارت تعمیر ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ جن اسکیموں کے تحت کام جاری ہے اس میں 198.806 ملین روپے کی لاگت سے اسٹار گیٹ سے چاکیواڑہ نالے تک اسٹور واٹر ڈرین کی تعمیر جس پر 70 فیصد کام ہوچکا ہے، 1.48 ارب روپے کی لاگت سے جام صادق پل سے داد چورنگی تک 8000 روڈ کی تعمیر نو جس پر 98 فیصد کام ہوچکا ہے۔
171.56 روپے کی لاگت سے ایم ٹی خان روڈ سے پنجاب چورنگی تک ٹریفک سگنلز، اشاریہ بورڈ اور مائی کولاچی روڈ کی خوبصورتی کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ اسی طرح کچھ دیگر اسکیمیں ہیں جن پر کام جاری ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر بلدیات سید ناصر شاہ کو ہدایت کی کہ وہ جاری اسکیموں کی پیشرفت پر ذاتی طور پر نگرانی کریں اور انہیں رپورٹنگ کرتے رہیں۔ مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ وہ کے ڈی اے کو مالی مستحکم بنانے کیلئے بیل آٹ پیکیج دیں گے۔