وفاق اور صوبوں کی جانب سے 12 ربیع الاول کو عام تعطیل کے اعلان کے باوجود پاکستان میں اس سال عید میلاد النبی ﷺکے موقع پر دو عام تعطیلات ہونے کا امکان ہے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے درخواست کی ہے کہ وفاقی حکومت 11 اور 12 ربیع الاول دونوں کو عام تعطیل کا اعلان کرے۔ کامران ٹیسوری کی اپیل امت مسلمہ کے لیے اس موقع کی اہمیت پر زور دیتی ہے اور اس کا مقصد لوگوں کو ضروری مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منانے کی اجازت دینا ہے۔
پاکستان میں چاند نظر آنے کی درست تاریخ کے حوالے سے کچھ ابہام ہے جس کا اثر اسلامی کیلنڈر پر پڑتا ہے۔ بعض ماہرین کا دعویٰ ہے کہ چاند 5 ستمبر کو نظر آیا، ربیع الاول کے آغاز کے موقع پر رویت ہلال کمیٹی نے باضابطہ طور پر 6 ستمبر کو ربیع الاول کا پہلا دن قرار دیا۔ اس تضاد سے پتہ چلتا ہے کہ 12 ربیع الاول 17 ستمبر کی سرکاری طور پر تسلیم شدہ تاریخ کے بجائے 16 ستمبر کو ہو سکتا ہے۔
گورنر کامران ٹیسوری نے ان تبدیلیوں کی وکالت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین کو خطوط بھیجے ہیں۔
انہوں نے پیمرا پر بھی زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس مقدس مہینے کے دوران میڈیا کے مواد میں موسیقی اور فلموں جیسی تفریح سے پرہیز کرتے ہوئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر توجہ دی جائے۔
وفاقی حکومت نے اس سے قبل 17 ستمبر کو عید میلاد النبی کے موقع پر عام تعطیل کا اعلان کیا تھا تاہم 16 ستمبر کو اضافی تعطیل کی تجویز زیر غور ہے۔ حتمی فیصلہ وفاقی حکومت کرے گی۔گورنر ٹیسوری نے 17 ستمبر کو گورنر ہاؤس میں ایک عظیم الشان جشن منانے کا اعلان کیا ہے ۔
وفاقی حکومت پیر 16 ستمبر کو چھٹی کا اعلان کرتی ہے تو ہفتہ اور اتوار کو ملا کر ایک ساتھ 4 چھٹیاں ہوسکتی ہیں تاہم اس کا حتمی فیصلہ وفاقی حکومت کے فیصلے پر ہوگا، جو جلد متوقع ہے۔