کراچی کے علاقے کیماڑی سے پھیلنے والی زہریلی گیس شہرِ قائد کے دیگر علاقوں کھارا در اور رنچھوڑ لائن تک پہنچ گئی جس کے نتیجے میں اب تک 7 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔
اب تک پراسرار گیس کے باعث متاثرہ افراد کی تعداد 220 جبکہ ہسپتال میں داخل ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 100 کے قریب جا پہنچی ہے۔
گیس کے اخراج اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر کارروائی کرتے ہوئے جیکسن پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف واقعے کا مقدمہ بھی درج کر لیا ہے جس میں حکومت کو مدعی بنایا گیا ہے۔
پراسرار گیس کے باعث قریبی علاقوں میں ائیر کوالٹی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ گیس پھیلنے پر مساجد سے اعلانات ہوئے کہ علاقہ خالی کردیں جس پر متعدد افراد نے صرف دروازے اور کھڑکیاں بند کرنے پر اکتفا کیا۔
مختلف افراد علاقہ چھوڑ کر کچھ وقت کے لیے قریبی علاقوں میں منتقل ہو گئے، تاہم جیسے ہی ہوا کی کوالٹی بہتر ہونے کی اطلاعات آئیں تو انہیں واپس بلا لیا گیا۔
قیمتی جانوں کے ضیاع پر وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سندھ سمیت وفاقی و صوبائی وزراء نے افسوس کا اظہار کیا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے ہلاکتوں کا نوٹس لیتے ہوئے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔
پراسرار گیس کے معاملے پر اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت صوبائی وزراء، اراکینِ سندھ کابینہ اور کمشنر کراچی شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ نے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔