حکومت کی اولین ترجیح معاشرے کے کمزور طبقات کی آواز بننا ہے، وزیر اعظم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Things moving in right direction: PM Khan

اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت موجودہ دورِ حکومت میں عوا م کو انصاف کی سہل اور فوری فراہمی کے لئے کی جانے والی قانونی اصلاحات کا جائزہ اجلاس منعقد کیا گیا، اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیح معاشرے کے کمزور طبقات کی آواز بننا ہے۔

اجلاس میں وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر ظہیر الدین بابر اعوان، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون ملائیکہ علی بخاری و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے موجودہ دورِ حکومت میں انصاف کے نظام میں کی جانے والی اہم اصلاحات مثلاً دیوانی مقدمات کی جلد تکمیل، انتقال وراثت، خواتین کو وراثتی جائیدا د میں ان کا حق دلانا، ریاست کی جانب سے کمزور اور نادار طبقات کو قانونی معاونت کی فراہمی اور کریمنل جسٹس سسٹم میں کی جانے والی اصلا حات پر تفصیلی بریفنگ دی۔

انہوں نے کہا کہ سول پروسیجر میں اصلاحات کے نتیجے میں سالہا سال سے التوا کا شکار رہنے والے مقدمات کی تکمیل کے لئے ایک وقت مقرر کردیا گیا ہے۔ متعلقہ قوانین میں اصلاحاتی عمل اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے جہاں نظام میں بہتری آئے گی وہاں سائلین کو آسان اور فوری انصاف میسر آسکے گا۔

وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ انصاف کے نظام میں پائے جانے والے سقم دور کرنا اور عوام کی آسان، سستے اور فوری انصاف تک رسائی کو یقینی بنانا پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا بنیادی جزو ہے۔

انہوں نے کہا کہ انصاف کے موجودہ نظام پر عوام کا اعتماد بہت حد تک متزلزل ہوچکا ہے۔ انصاف کے نظام میں بہتری کے لئے عوام کی توقعات موجودہ حکومت سے وابستہ ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح معاشرے کے کمزور، بے بس اورلاچار طبقات کی آواز بننا اور ان کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ فوجداری مقدمات کے نظام میں اصلاحات (کریمنل جسٹس سسٹم ریفارمز)، تھانہ کلچر میں تبدیلی، مقدمات کے اندراج، تفتیش، جیل خانہ جات میں اصلاحاتی عمل کے حوالے سے بھی روڈ میپ تشکیل دیا جائے تاکہ ان اصلاحات پر جلد از جلد عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

وزیرِ اعظم نے وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم، مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان اور اٹارنی جنرل پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے اور کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ عوام کی توقعات کے مطابق قانونی اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے ٹائم لائنز پر مبنی روڈ میپ مرتب کیا جائے جس کی روشنی میں آئندہ ہفتے مزید فیصلے کیے جائیں گے۔

Related Posts