بھارت کا مسلمان افغانیوں کو پناہ نہ دینے کا فیصلہ،رکن پارلیمنٹ رنگینا کارگر ملک بدر

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Afghan woman MP Rangina Kargar after being deported from Delhi

ممبئیؒ بھارت کاکسی بھی مسلم افغان کو پناہ نہ دینے کا فیصلہ، افغان خاتون رکن پارلیمنٹ رنگینا کارگر کو ملک بدر کر دیاگیا۔

رنگینا کارگر کو سفارتی پاسپورٹ ہونے اور افغانستان اور انڈیا کے درمیان سفارتی و سرکاری عملے کے لیے ویزا فری سفر کے معاہدے کے باوجود نئی دہلی ائیرپورٹ پہنچتے ہی انھیں ملک بدر کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کے قبضے اور اقتدار سنبھالنے کے بعد سیاستدان اور عوام بڑی تعداد میں ملک چھوڑ کر جارہے ہیں تاہم بھارت نے افغانستان کے حالات بدلتے ہی آنکھیں پھیرتے ہوئے افغانستان کے عوام و خواص کیلئے دروازے بند کردیئے ہیں۔

 

ملک میں شورش کے باعث پناہ کی غرض سے بھارت پہنچنے والی رنگینا کارگر سفارتی پاسپورٹ اور افغانستان انڈیا سفارتی و سرکاری عملے کے لیے ویزا فری سفر کے باوجود بھارتی حکام نے انہیں  ملک بدر کردیا ہے۔

مزید پڑھیں:طالبان نے ترکی کو کابل ائیرپورٹ کا کنٹرول سنبھالنے کی پیشکش کردی

دوسری جانب طالبان کے خلاف مزاحمتی تحریک کے رہنما احمد مسعود نے کہا ہے کہ کبھی بھی ہتھیار ڈالنے کا عزم ظاہر نہیں کیا تاہم افغانستان کے نئے حکمرانوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

سابق باغی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود پنجشیر وادی میں طالبان کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں، احمد مسعود نے طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں بتایاکہ میں احمد شاہ مسعود کا بیٹا ہوں،میں ہتھیار ڈالنے سے پہلے مرنا پسند کروں گا۔

احمدمسعود نے دعویٰ کیا کہ ہزاروں لوگ پنجشیر وادی میں قومی مزاحمتی محاذ میں شامل ہو رہے ہیں ۔انہوں نے فرانسیسی صدر سمیت غیر ملکی رہنماؤں سے حمایت کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں طالبان کے قبضے سے پہلے ہتھیار مانگ رہا تھا لیکن میری آواز نہیں سنی گئی، انہوں نے مزید کہا کہ وہ طالبان سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں اور انہوں نے ممکنہ معاہدے کاخاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم طالبان سے بات کر سکتے ہیں۔ تمام جنگوں میں بات چیت ہوتی ہے اور میرے والد ہمیشہ اپنے دشمنوں سے بات کرتے تھے۔

Related Posts