آئندہ عام انتخابات پورے پاکستان میں کلین سوئپ کریں گے، بلاول بھٹو

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اگلے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد ملک بھر میں حکومت بنائے گی۔

بلاول نے کوئٹہ میں ایک خصوصی پارٹی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی کا رہنما اگلی بلوچستان حکومت کی بطور وزیراعلیٰ قیادت کرے گا۔

اس سے قبل جتک ہائوس کوئٹہ میں شمولیتی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سابق وزیراعلی رکن صوبائی اسمبلی نواب ثناء اللہ زہری، مسلم لیگ(ن) کے سابق صوبائی صدر وسابق وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ سابق وزرا، سینیٹرز اور مشیروں نیشنل پارٹی کے نواب محمد خان شاہوانی، مسلم لیگ (ق) کے کرنل ریٹائرڈ یونس چنگیزی، مسلم لیگ (ن )کے کشور احمد جتک، سردار چنگیز ساسولی، میر عبدالرحمان زہری، نواب شیرباز نوشیروانی، میر عرفان کرد اور میر غازی خان پندرانی ،بلوچستان نیشنل پارٹی سے سردار عمران بنگلزئی، سید عباس شاہ اور سابق صوبائی وزیر عرفان کریم احمد زئی سمیت دیگر رہنمائوں نے بلاول بھٹو زرداری کی موجودگی میں پاکستان پیپلز پارٹی میں باقاعدہ طور پر شمولیت اختیار کرلی۔

تقریب میں نواب ثناء اللہ زہری کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری کو روایتی بلوچی دستار بھی پہنائی گئی جبکہ شمولیت اختیار کرنے پر بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے نواب ثناء اللہ زہری، جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ سمیت دیگر پیپلز پارٹی کا جھنڈا پہنایاگیا شمولیتی تقریب سے پیپلز پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری روزی خان کاکڑ، سیکریٹری اطلاعات سردار سربلند جوگیزئی ، حاجی علی مدد جتک سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ زردار ی خاندان سے بہت پرانا تعلق ہے جب 1959میں زہری خاندان کے سات افراد کو پھانسی دیکر شہید کیا گیا تو حاکم علی زرداری ،میر رسول بخش تالپور نے ہمارے شہداء کی لاشیں قلات پہنچائیں ،ہمارے آنسو پونچے اور یہ احسان ہمیشہ رہے گا۔

مزید پڑھیں:دھاندلی کی پیداوار حکومت کے تحت انتخابات قبول نہیں، مولانا فضل الرحمن

انہوں نے کہا کہ جب شہید ذوالفقار علی بھٹو صدر بنے اور صوبے میں داغ بیل ڈالنے کے لئے نواب ثناء اللہ زہری کے والد سردار دودا خان آگے بڑھے اور جام کمال خان کے دادا کو ساتھ ملایااور پیپلز پارٹی کی حکومت بنائی۔ انہوں نے کہا کہ نواب ثناء اللہ زہری نے دست تعاون بڑھایا ہے اور پیپلز پارٹی کے ساتھ نئے تعلقات استوار کیے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جم غفیر ابھی ٹریلر ہے کہا گیا تھا کہ کورنا وائرس کی وجہ سے پانچ سو سے زائد افراد جمع نہ کریں ہم نے پوری کوشش کی صرف ہر ضلع سے 10،10لوگ بلائے ہیں یہ صرف نواب ثناء اللہ زہری کے حلقے کے لوگ ہیں جب ضرورت پڑی تو لاکھوں کے مجموں سے بھی چیئر مین بلاول بھٹو زراری خطاب کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بلوچ ،پشتون، پنجابی، ہزارہ سمیت دیگر اقوام کے لوگ رہتے ہیں، بلوچستان کے سات سیاسی علاقے ہیں جہاں سب کا مزاج الگ ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں میں بہت صلاحیت ہے اگر صلاحیت کو بروئے کار لایا گیا تو کوئٹہ شہر میں 12نشستیں جیتیں گے، ہم یہ یقینی بنائیں گے کوئٹہ سے اکثریت حاصل کریں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سیاست شخصیات کے اردگرد گھومتی رہی ہے مسلم لیگ(ن) کو ہم خیر باد کہہ چکے ہیں اب مسلم لیگ(ن) میں کوئی قد آور شخصیت نہیں ہے آج پارٹی کی قیادت ایسے شخص کے ہاتھ میں ہے جو جنرل سیکریٹری تھا اور اس نے بھی انتخابات میں بہت کم ووٹ لئے اس کے علاوہ اس جماعت میں کوئی نہیں ہے۔

Related Posts