ابو ظہبی:اسلامی خلیجی ملک متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد قوانین میں بھی تبدیلیاں کرنا شروع کردیں، شادی سے پہلے جنسی تعلقات قائم کرنے کو جرائم کی فہرست سے نکال دیا، جوڑوں کو بغیر شادی کے بچے پیدا کرنے کی بھی چھوٹ دیدی۔
متحدہ عرب امارات نے شادی سے قبل جنسی تعلق استوار کرنے، شراب نوشی، غیرت کے نام پر قتل جیسے قوانین میں نرمی کی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے سرکاری میڈیا سے جاری بیان میں ہدایت کی گئی ہے کہ جوڑے باقاعدہ شادی سے قبل پیدا ہونے والی بچوں کو قانونی حیثیت دینے کے لیے فوری طور پر شادی کرلیں۔
بیان میں خبردار کیا گیا کہ اگر والدین بچے کو تسلیم نہیں کرتے اور اس کی دیکھ بھال نہیں کرتے تو ان پر فوجداری مقدمہ چلایا جائے گا جس کی سزا دو سال قید ہوسکتی ہے،ان قوانین کا اطلاق یکم جنوری سے ہوگا۔
مزید پڑھیں:حکومت نے جنسی زیادتی کے مجرم کو نامردبنانے کا قانون واپس لے لیا