طالبان نے ترکی کو کابل ائیرپورٹ کا کنٹرول سنبھالنے کی پیشکش کردی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

طالبان نے ترکی کو کابل ائیرپورٹ کا کنٹرول سنبھالنے کی پیشکش کردی
طالبان نے ترکی کو کابل ائیرپورٹ کا کنٹرول سنبھالنے کی پیشکش کردی

انقرہ: ترکی کے حکام کا دعویٰ ہے کہ طالبان نے ترکی کو کابل ائیرپورٹ کا کنٹرول سنبھالنے کی پیشکش اور تکنیکی تعاون کی درخواست کی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کا کہنا ہے کہ ترکی کے 2 حکام نے خاص طور پر بتایا کہ طالبان نے غیر ملکی فوجوں کے انخلاء کا عمل مکمل ہوجانے کے بعد کابل ائیرپورٹ چلانے کیلئے ترکی سے تکنیکی امداد کا مطالبہ کیا۔

اس حوالے سے ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ  نیٹو ممالک میں شامل ترکی کابل ائیرپورٹ سے فوج کا انخلاء شروع کر چکا ہے۔ ترکی نے طالبان کی جانب سے پیشکش سامنے آنے کے بعد ہی فوج کے انخلاء کا آغاز کیا۔

رجب طیب اردوان کی زیرِ صدارت ترکی حکومت نے طالبان کی دی گئی 31 اگست کی ڈیڈ لائن کو ملحوظِ خاطر نہ رکھتے ہوئے افواج کا انخلاء دیر سے شروع کیا تاہم طالبان نے ترکی پر بھی 31 اگست تک انخلاء مکمل کرنے پر زور دیا۔

رائٹرز کے مطابق ترکی کو کی گئی طالبان کی مشروط درخواست ترک حکومت کیلئے مشکلات پیدا کرسکتی ہے تاہم ترکی افغان طالبان کی ہر ممکن مدد اور تکنیکی تعاون کیلئے تیار ہے جس کیلئے مشکل فیصلے درکار ہیں۔

ماضی میں ترکی افغانستان کو تکنیکی امداد کے علاوہ سیکیورٹی دینے کی بھی پیشکش کرچکا ہے۔ طالبان کا کہنا تھا کہ ترکی اپنی فوج افغانستان سے واپس لے جائے۔ انخلاء کی تاریخ کسی صورت آگے نہیں بڑھائی جاسکتی۔ 

خیال رہے کہ اِس سے قبل طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امارت اسلامی کا سارے افغانستان پر قبضہ ہے۔ پنج شیر کوئی بڑا مسئلہ نہیں، بات چیت سے جلد حل ہو جائےگا۔ بھارت افغانستان کے معاملے میں منفی پروپیگنڈے سے باز رہے۔

نجی ٹی وی چینل کو گزشتہ روز انٹرویو دیتے ہوئے ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نےکہا کہ پاکستان ہمارا پڑوسی ملک ہے۔ ہماری بہت سی قدریں مشترک ہیں۔ سوویت دور سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتا رہا۔ پاکستان سے تعلقات پروپیگنڈا کی بجائے حقائق کی بنیاد پر ہوں گے۔

مزید پڑھیں: بھارت افغانستان پر منفی پروپیگنڈے سے باز رہے، افغان طالبان

Related Posts