عائشہ اکرم واقعہ میں تضادات، سوشل میڈیا صارفین کا اقرار الحسن کوگرفتارکرنے کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Social media users demand arrest iqrar ul Hassan

لاہور میں جشن آزادی کے موقع ہر اقبال پارک میں مینار پاکستان کے قریب مبینہ طور پر ہراسانی کا نشانہ بننے والے خاتون عائشہ اکرم واقعہ میں تضادات سامنے آنے پرسوشل میڈیا صارفین نے اقرار الحسن کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا،اقرارالحسن کوگرفتارکروٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

معروف مصنف خلیل الرحمان قمرکاکہنا ہے کہ کسی کو مظلوم بنانا ہو تو اقرار الحسن صاحب کو ٹاسک دے دو بخوبی اس کھیل کو پایہ تکمیل تک پہنچا دیتے ہیں لیکن سوال تو بنتا ہے کہ ہر سچ دکھانے والا لبیک والوں پر ہونے والے ظلم ستم پر انگشت بدنداں کیوں تھا ہمارے گھروں کی چادر و چار دیواری کی پامالی انہیں نظر کیوں نہیں آئی؟۔

اشتیاق نامی ٹوئٹر صارف نے اپنے پیغام میں لکھا کہ واقعہ کا ڈراپ سین ہوگیا ہے، انہوں نے عائشہ اکرم کی جانب سے پولیس کو مزید کارروائی نہ کرنے کے حوالے سے پیغام کا اسکرین شارٹ لگاتے ہوئے واقعہ کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

محمد شاہد حسین نامی صارف کا کہنا ہے کہ ڈرامہ ختم ہونا چاہیے ، جن لوگوں نے ریاست کو بدنام کرکے پبلسٹی حاصل کرنے کے لیے اس واقعہ کو کیش کیا انہیں گرفتار کیا جائے۔ خاتون کی ٹک ٹاک ٹیم ، نام نہاد شائقین اور اینکرکو اس طرح کے پروپیگنڈے کی سزا ملنی چاہیے۔

مزید پڑھیں:میڈیکل رپورٹ میں ٹک ٹاکرعائشہ اکرم پر حملے کی تصدیق، زخموں کے نشان مل گئے

عمیر خان نامی صارف نے اقرارالحسن کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایف آئی اے کو واقعہ کا نوٹس لینا چاہیے۔

طہ کلیم نامی صارف نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ ہم اتنے برے نہیں ہیں جتنے کچھ لوگوں کے ذریعے پیش کیے جاتے ہیں ،الحمدللہ! پاکستان خواتین کے لیے بہت محفوظ ملک ہے۔ ہم اسے دنیا کا محفوظ ترین ملک بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ انشاءاللہ۔

ٹوئٹر پر رحیم شیخ نامی شہری نے اقرارالحسن کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب پاکستان کے دشمن ہیں۔

یاد ماضی نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ یہ ہمارے پاکستان کا امیج خراب کرنے کی گہری سازش ہے۔ایف آئی آر میں ان لوگوں کو والدین کے طور پر پیش کیا گیا۔ میں حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ اس لڑکی اور دو مرکزی کرداروں کو ان 400 افراد کے ساتھ جیل میں ڈالیں۔

Related Posts