واشنگٹن: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی ہے جس کے دوران ایوانِ صدر (وائٹ ہاؤس) کے باہر سکھ برادری نے بھرپور مظاہرہ کیا ہے، خالصتان کے پرچم لہرائے۔ مظاہرین نے خالصتان کی آزادی کے واشگاف نعرے بھی لگائے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر سے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ملاقات کی۔ اس دوران امریکی صدر نے کشمیر اور آسام میں ظلم و ستم کے ذمہ دار نریندر مودی کو گاندھی جی کا فلسفہ پڑھاتے ہوئے کہا کہ گاندھی جی کا فلسفہ عدم تشدد، برداشت اور احترام کا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بھارتی وزیر اعظم گاندھی جی کے فلسفے کا ذکر گول کر گئے اور کہا کہ میری جو بائیڈن کے ساتھ ملاقات انتہائی حوصلہ افزاء رہی۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی بین الاقوامی معاملات پر عالمی برادری کی قیادت قابلِ تحسین ہے۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں نریندر مودی نے کہا کہ ہم نے بھارت اور امریکا کے مابین مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر گفتگو کی اور عالمی برادری کو درپیش کورونا وائرس اور ماحولیاتی تبدیلیوں جیسے بین الاقوامی مسائل سے نمٹنے کیلئے ساتھ کام کرنے پر اتفاق کیا۔
Had an outstanding meeting with @POTUS @JoeBiden. His leadership on critical global issues is commendable. We discussed how India and USA will further scale-up cooperation in different spheres and work together to overcome key challenges like COVID-19 and climate change. pic.twitter.com/nnSVE5OSdL
— Narendra Modi (@narendramodi) September 24, 2021
ملاقات کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن کا کنہا تھا کہ ہم دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے باب کا اضافہ کر رہے ہیں۔ ملاقات کے دوران انڈو پیسفک کی صورتحال اور کواڈ کہلانے والے چین مخالف گروپ جاپان، آسٹریلیا، امریکا اور بھارت کی شراکت داری پر بھی بات چیت ہوئی۔
دورانِ ملاقات وائٹ ہاؤس کے باہر سکھ تنظیم کے تحت بھرپور مظاہرہ کیا گیا۔ جمعہ کے روز نریندر مودی جب وائٹ ہاؤس پہنچے تو مظاہرین نے مشرقی پنجاب کی آزادی کا مطالبہ کرتے ہوئے خالصتان کی آزادی کے نعرے بلند کیے۔ امریکی ایوانِ صدر کے سامنے خالصتان کا پرچم بھی لہرایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نریندر مودی کی آمد، سکھ مظاہرین کا دھرنا، آزادی کے نعرے