حکومت میرے خلاف کرپشن ثابت کرنے میں ناکام رہی، شہباز شریف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت میرے خلاف کرپشن ثابت کرنے میں ناکام رہی، شہباز شریف
حکومت میرے خلاف کرپشن ثابت کرنے میں ناکام رہی، شہباز شریف

لاہور: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ان کے اور نواز شریف کے خلاف ایک پیسے کی کرپشن ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ وہ برطانوی عدالت کے فیصلے کے تناظر میں پریس کانفرنس کررہے تھے۔

لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ برطانوی عدالت نے ان کے ان کے خاندان کے خلاف تمام کیسے ختم کردیے ہیں جس کے بعد حکومتی ایوانوں میں آگ لگی ہوئی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ 48 گھنٹوں سے عوام کو گمرا ہ کیا جارہا ہے، 9 دسمبر 2019 کو شہزاد سلیم این سی اے حکام سے ملے، کرپشن، رشوت اور منی لانڈرنگ کا پس منظر بتایا، ممکنہ تحقیقات کے لیے انہیں تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے ان پر اور ان کے خاندان کے افراد پر مختلف الزامات لگائے ہیں لیکن کوئی غلط کام ثابت نہیں کر سکے۔ ان کا کہنا تھا حکومت نے تین سال کے عرصے میں انہیں دو بار جیل بھیجا۔

انہوں نے کہا کہ جب حکومت ان کے اور ان کے بچوں کے خلاف کرپشن ثابت کرنے میں ناکام رہی تو انہوں نے برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) سے رجوع کیا۔

انہوں نے کہا کہ این سی اے نے ایک تحقیقات کی جس میں اس نے گزشتہ 20 سالوں میں میرے مالی لین دین کا جائزہ لیا اور میرے خلاف منی لانڈرنگ یا مجرمانہ سرگرمیوں کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ “اگر ہم نے بدعنوانی کی ہوتی تو کیا برطانیہ کی عدالت ہمیں سزا نہیں دیتی؟”

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ “نیب نیازی گٹھ جوڑ ایک فکسڈ میچ ہے اور ایف آئی اے ان دوںوں کی ہدایت پر کام کر رہی ہے۔”

ان کا مزید کہنا تھا کہ “ڈیلی میل کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کرادیا ہے اور ان کے خلاف ثبوت فراہم کردیے ہیں۔ تاہم ڈیلی میل نے ان کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ اپنے صادق اور آمین ہونے کا ڈھول پیٹ رہے ہیں انہوں نے مجھے بدنام کرنے کے لیے لاکھوں روپے خرچ کیے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ حکمرانوں نے صرف قوم کا وقت ضائع کیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ” اگر حکمرانوں نے قوم کی خدمت پر توجہ دیتے تو اتنی مہنگائی نہ ہوتی ، تعلیم عام ہوتی۔ ان کا صرف ایک ایجنڈا تھا کہ شریف خاندان کو کونے سے لگایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : ادائیگیوں کو ڈیجیٹل موڈ میں لانے کا معاملہ، ایف پی سی سی آئی کا 40 دن کی مہلت کا خیرمقدم

Related Posts