لاہور: عدالت نے رانا ثناء اللہ کی آمدن سے زائد اثاثوں کی نیب انوسٹی گیشن ختم کرنے کی درخواست منظور کرلی۔
لاہور ہائی کورٹ میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی آمدن سے زائد اثاثوں کی نیب انکوائری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔
نیب وکیل فیصل بخاری نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم پر نیب نے جواب لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرا دیا ہے۔
رانا ثناء اللہ کے وکیل امجد پرویز کا کہنا تھا کہ اے این ایف نے رانا ثناء اللہ کو منشیات کیس میں گرفتار کیا، ہائی کورٹ سے ان کی ضمانت ہوئی، اے این ایف نے کہا رانا ثناء اللہ نے ساری جائیداد منشیات کے کاروبار سے بنائی ہے۔
وزیر اعظم کوپ 27 کانفرنس میں شرکت کیلئے شرم الشیخ پہنچ گئے
امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ نیب کے مطابق رانا ثناء اللہ نے اثاثے کرپشن سے بنائے ہیں، نیب نے بھی جائیداد کی چھان بین کے لیے نوٹس بھیجا جسے عدالت میں چیلنج کیا گیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ نیب کی تحقیقات کہاں تک پہنچی ہیں؟ نیب وکیل فیصل بخاری نے جواب دیا کہ نیب ابھی تحقیقات کررہا ہے، تحقیقات جاری ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثناء اللہ کی آمدن سے زائد اثاثوں کی نیب انوسٹی گیشن ختم کرنے کی درخواست منظور کرلی، اور آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بند کر دیا۔
خیال رہے کہ رانا ثناء اللہ نے نیب انویسٹی گیشن خارج کرانے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔