اسلام آباد: پی ٹی اے (پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی) نے پب جی کے بعد ایمازون ویب سروس اور ورچؤل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) بند کرنے کی خبروں کی تردید کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے نے گزشتہ روز اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ پب جی کی بندش کے باعث ایمازون ویب سروسز معطل ہوئیں، تاہم یہ بات بے بنیاد ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی پہلے ہی آفیشل ویب سائٹ پر ورچؤل پرائیویٹ نیٹ ورک کی رجسٹریشن کا طریقہ شائع کرچکی ہے۔
اعلامیے کے مطابق وی پی این رجسٹریشن کیلئے پی ٹی اے آن لائن طریقہ کار شروع کرے گا جبکہ رجسٹریشن سے عوام کو آگاہ کرنے کیلئے صنعتی سطح پر بھی اقدامات جاری ہیں۔ اگر صارفین چاہیں تو وی پی این آپریٹرز سے رابطہ کرسکتے ہیں جس کی تفصیلات بھی پی ٹی اے کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
ترجمان پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا ٹرینڈز میں پب جی کی بندش سے ایمازون ویب سروسز کے ساتھ ساتھ وی پی این کو منسلک کرنے کے رجحانات کے پیشِ نظر دونوں سروسز کے حوالے سے وضاحت سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے بھی جاری کردی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل عدالتی احکامات کے باوجود پی ٹی اے کی طرف سے پب جی پر پابندی عملاً برقرار رہی جس پر شائقین کا غصہ عروج پر پہنچ گیا، ٹوئٹر پر عمران خان پب جی کھولو ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔
پب جی پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی طرف سے پابندی خود پی ٹی اے کے بیان کے مطابق عوام کی شکایت پر لگائی گئی، تاہم خود عوام ہی اِس پابندی کے شدید مخالف نظر آئے۔ ٹوئٹر پر پی ٹی اے کے خلاف بیانات کی بھرمار شروع ہوگئی۔
مزید پڑھیں: پب جی پر پابندی سے شائقین کا غصہ عروج پرپہنچ گیا