اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چینی باشندوں کو پاکستان میں مکمل سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے چینی ہم منصب لی کیکیانگ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور داسو میں چینی باشندوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔
ٹیلیفونک رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانی عوام اور حکومت داسو واقعے سے متاثرہ چینی خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔
گفتگو کے دوران وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ داسو واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو پاکستان بہترین طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے چینی ہم منصب کو معاملے کی جامع تحقیقات کی یقین دہانی کرائی۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چینی باشندوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنا پاکستان کی اوّلین ذمہ داری ہے۔ دشمن قوتوں کو برادرانہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔
قبل ازیں حکومت نے داسو پاور پراجیکٹ کی بس حادثے میں بارودی مواد کے استعمال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں دہشت گردی سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ داسو واقعے کی ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔
پیغام میں وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ دہشت گردی سے انکار نہیں ہوسکتا، وزیر اعظم عمران خان اس حوالے سے تحقیقات کی نگرانی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت چینی سفارت خانے سے مسلسل رابطے میں ہے۔ پاکستان اور چین مل کر دہشت گردی کے عفریت کو شکست دیں گے۔
Initial investigations into Dassu incident have now confirmed traces of explosives,Terrorism cannot be ruled out,PM is personally supervising all developments,in this regard Govt is in close coordination with Chinese embassy we are committed to fight menace of terrorism together
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) July 15, 2021
آج سے 2 روز قبل داسو پاور پراجیکٹ کی بس پر صبح 7 بجے دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 9 چینی باشندے اور 3 پاکستانی شہری جاں بحق ہوگئے۔
چینی سفارت خانے کی جانب سے گزشتہ روز یہ بیان سامنے آیا کہ پاکستان معاملے پر تفتیش کررہا ہے۔ ہم نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کر کے سچ سامنے لایا جائے۔ چین مکمل تعاون کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے افغانستان کے نائب صدر کے الزامات مسترد کردئیے۔دفترِ خارجہ