کراچی:ڈیفنس میں سینئروکیل پر حملہ کرنے والے کتوں کے مالک کی عبوری ضمانت میں آج(ہفتہ)تک توسیع کردی ہے۔
کراچی کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں سینئر وکیل مرزا اختر پر پالتو کتوں کے حملے کے کیس میں کتوں کے مالک ملزم ہمایوں خاں کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی،کتوں کا مالک وہیل چیئر پر پیش ہوا۔
کراچی بار کی جانب سے صدر نعیم قریشی سمیت بڑی تعداد میں وکلا اور ملزم کے وکیل جاوید میر بھی عدالت میں پیش ہوئے۔مدعی سینئر وکیل مرزا اختر کے وکیل نعیم قریشی نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کے وکیل نے عدالت میں غلط بیانی کی ہے۔
شوگر بلڈ پریشر تقریباً سب لوگوں کو ہے، بیماری کا بہانہ بنا کر عدالت سے نہیں چھپا جا سکتا، عدالت کیس کو میرٹ پر چلائے۔عدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ کیا آپ نے کتے اپنی تحویل میں لے لیے ہیں؟
پولیس کے تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ کتے پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیے ہیں۔عدالت نے کتوں کے مالک سے سوال کیا کہ کیا ان کے پاس کتے رکھنے کا لائسنس ہے؟۔ملزم کے وکیل نے جواب دیا کہ واقعے کے بعد زخمی مرزا اختر خود اٹھ کر واک کرتے ہوئے گئے۔
سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ عدالت کے پاس موجود ہے، ملزم نے فرار ہونے کے بجائے تفتیش میں مکمل تعاون کیا، کتے پالنا کوئی جرم نہیں، کتوں کی نگرانی کیلئے 2 ملازمین مقرر ہیں۔ ملزم کے وکیل نے کہاکہ ملزم واقعے پر شرمندہ ہیں اور ان کا اس واقعے سے براہ راست کوئی تعلق نہیں اوراس واقعے کے ملزمان میڈیا پر آکر بھی معافی مانگنے کو تیار ہیں۔
وکیل مدعی مقدمہ ایڈووکیٹ حق نواز نے کہا کہ ملزم کی بدنیتی اور مجرمانہ غفلت واضح ہے۔ وکیل صفائی ٹرائل کے دوران دلائل دے سکتے تھے لیکن ضمانت کی سماعت میں ان پہلوؤں کا جائزہ نہیں لیا جاسکتا۔
وکیل مدعی نے عدالت سے درخواست کی کہ ملزم کی ضمانت منسوخ کی جائے کیوں کہ ملزم کے فعل نے ذمہ دار شہری کی جان کو خطرے میں ڈالا۔حق نواز ایڈوکیٹ نے کہاکہ واقعے کے3عینی شاہد موجود ہیں۔
کتے کا مالک تفتیشی افسر سے تعاون کرنے کو تیار نہیں اور کل یہ کتے کسی اور کو بھی کاٹیں گے۔ وکیل مدعی نے کہاکہ راہ گیروں سے سڑک پر چلنے کاحق چھین لیا جائے گا،ایسے واقعات بار بار ہورہے ہیں اور ہم معاشرے کی بہتری کیلئے کھڑے ہیں۔
عدالت نے اس موقع پر ریمارکس دیئے کہ اس حوالے سے جسٹس آفتاب گورڑ کا حالیہ فیصلہ بھی موجود ہے۔ وکیل مدعی نے کہاکہ یہ با اثر لوگ ہیں مگر قانون سب کیلئے برابرہے۔اس کیس کو مثال بننا چاہیے تا کہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔
عدالت میں پولیس رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے بیٹے دانیال نے موقع پر زخمی کو چھوڑ دیا تھا اور کتوں کو لے گیا تھا، ملزم کا بیٹا دانیال بھی کیس میں ملزم نامزد ہے۔
کراچی سٹی کورٹ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ملزم ہمایوں علی خان نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد سے ہی ہر کسی سے بات کرنے اور معافی مانگنے کو تیار ہوں۔
ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بھی مرزا اخترکے بیٹے سے معافی مانگی اور نہ کہیں چھپ رہا ہوں اور نہ بھاگ رہا ہوں۔ ملزم نے بتایا کہ جیسے ہی ان صاحب سے متعلق معلوم ہوا،فوراً ان کو ٹیلی فون کرکے خیریت معلوم کی تھی۔
مزید پڑھیں: کراچی، ڈی ایچ اے میں کاروباری شخصیت کے پالتو کتوں نے راہگیر کو بھنبھوڑ ڈالا