کراچی: ٹی 20 ورلڈ کپ کے اہم میچ میں آخری اوور میں محمد نواز کی جانب سے کرائی گئی گیند کو نو بال قرار دینے پر امپائر پر شدید تنقید کا سلسلہ کا جاری ہے، جبکہ نوبال کو سراسر دھوکہ دہی قرار دیا جارہا ہے۔
پاک بھارت کے میچ کے دوران بھارت کو آخری اوور میں میچ جیتنے کے لئے 16رنز کی ضرورت تھی، محمد نواز بال کرانے آئے تو فل ٹاس گیند کو امپائرز کی جانب سے نو بال قرار دیا گیا جو بظاہر نو بال نہیں تھی، اس متنازع نو بال پر انٹرنیشنل کھلاڑیوں اور سوشل میڈیا صارفین و دیگر کی جانب سے سوالات اُٹھائے جارہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نو بال ٹاپ ٹرینڈ بن گئی اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔
نو بال پر سوال اٹھاتے ہوئے ٹوئٹر پر سابق آسٹریلین کرکٹر بریڈ ہوگ نے لکھا کہ نو بال کا جائزہ کیوں نہیں لیا گیا؟ پھر یہ ڈیڈ بال کیسے نہیں ہو سکتی کہ جب کوہلی فری ہٹ پر کلین بولڈ ہو گئے؟۔
Why was no ball not reviewed, then how can it not be a dead ball when Kohli was bowled on a free hit. #INDvPAK #T20worldcup22 pic.twitter.com/ZCti75oEbd
— Brad Hogg (@Brad_Hogg) October 23, 2022
امپائروں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے بھی کہا کہ اور ہاں امپائر بھائیوں نو بال تھوڑا دیکھ کے، بنتی نہیں تھی ویسے۔
میچ میں نوبال پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی گلوکار و اداکار علی ظفر نے کہا کہ ہممممم، کیا اس کی تحقیقات ہونی چاہیے؟ میں نہیں جانتا۔
علی ظفر کا اپنے ٹوئٹر پر کہنا تھا کہ ماہرین اور قواعد کیا کہتے ہیں؟ کیونکہ وہ گیند ٹرننگ پوائنٹ تھی اور بابر اعظم کو اس کے فوراً بعد امپائرز کے ساتھ احتجاج کرتے دیکھا جا سکتا تھا۔
بات یہی ختم نہیں ہوئی سوشل میڈیا صارفین نے چیٹر (دھوکے باز) کو بھی ٹوئٹر ٹرینڈ بنا دیا اور انگلینڈ کے خلاف بھارتی ویمن باؤلر دیپتی شرما کے رن آؤٹ کے ساتھ اس کا موازنہ کرتے ہوئے بھارتی بیٹر اور امپائرز کو چیٹر (دھوکے باز) کہا گیا۔
مزید پڑھیں:پاک بھارت میچ، کتنے شائقین کرکٹ نے اسٹیڈیم میں میچ دیکھا؟
سوشل میڈیا کا صارفین کا کہنا ہے آئی سی سی امپائرز کی جانب سے بھارت کے لئے ہمیشہ سے نرم رویہ رکھا گیا ہے، اگر ایمانداری پر مبنی فیصلہ کیا جاتا تو میچ پاکستان جیت سکتا تھا۔