کراچی میں سی ویو پر پھنسے ہوئے بحری جہاز کی ری فلوٹنگ کا آپریشن آج بھی شروع نہیں ہوسکا جس کے جلد شروع ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل (سی ویو) پر پھنسے بحرہ جہاز کی ری فلوٹنگ شروع نہ ہوسکی۔ شپنگ ایجنٹ کا کہنا ہے کہ موسم اور سمندری صورتحال بہتر نہ ہونے کے باعث آپریشن شروع نہیں ہوا۔
گزشتہ ماہ کے پی ٹی حکام کا کہنا تھا کہ جہاز کو نکالنے کیلئے طاقتور سالویج ٹگ استعمال کرنا ہوں گے تاہم جہاز کی مالک کمپنی کی طرف سے جہاز نکالنے کی باضابطہ درخواست نہیں کی گئی۔
قبل ازیں کے پی ٹی کو جہاز کی آمد کی اطلاع نہیں کی گئی، کے پی ٹی حکام کا کہنا تھا کہ ٹگ پورٹ آپریشن چھوڑ کر پھنسا ہوا بحری جہاز ریسکیو نہیں کیا جاسکتا۔
پھنسا ہوا بحری جہاز 18 جولائی کے روز سنگاپور سے کریو کی تبدیلی کیلئے آیا تو خراب موسم کی وجہ سے جہاز کا اینکر الگ ہو کر گم ہوگیا جبکہ انجن کمزور تھا۔
جہاز لہروں کا زور نہیں سہہ سکا اور ہچکولے کھاتا ہوا ساحل پر پہنچ کر ریت میں دھنس گیا۔ وفاقی وزیر علی زیدی نے میڈیا کو بتایا کہ جہاز سے تیل کے رساؤ سے بچنے کے انتظامات کرلیے۔
کورونا کے باعث قرنطینہ میں رہنے والے وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ میں نے خود کو محدود تو کر لیا ہے لیکن پھنسے ہوئے جہاز کو نکالنے کے منصوبوں کی نگرانی کر رہا ہوں۔
گزشتہ ماہ 25جولائی کے روز جہاز کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ بحری امور علی زیدی نے کہا کہ سمندری جہاز پانی میں آدھے میٹر کی سطح پر ہے جسے نکالنے کیلئے 5میٹر کی سطح چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ساحل پر پھنسے ہوئے جہاز کیلئے نیشنل میری ٹائم ڈیزاسٹر کنٹیجینسی پلان فعال کردیا گیا ہے۔ ریگولیشنز کے تحت امدادی کارروائیوں کا ذمہ دار جہاز کا مالک ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی، ساحل پر پھنسابحری جہاز نکالنے کیلئے سنگاپور سے ماہرین کی آمد