پاکستان میں کورونا کی نئی قسم اومی کرون نے پنجے گاڑنا شروع کردئیے ہیں جس کے پہلے کیس کے ساتھ ہی مزید کیسز کا انکشاف بھی سامنے آگیا۔ اومی کرون سے متاثرہ خاتون کے 2 بھائی بھی وائرس میں مبتلا نکلے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے ہسپتال میں ایک خاتون کے جسم میں کورونا کے اومی کرون ویرئینٹ کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ بعد ازاں خواتین کے 2 بھائیوں میں بھی وائرس ہونے کا شبہ سامنے آگیا۔
کوروناویکسین کی بوسٹرڈوزاومی کرون کوختم کرسکتی ہے۔فائزر، بائیو این ٹیک
اومی کرون کراچی پہنچ گیا، ایک کیس کی تصدیق، عوام میں خوف وہراس
حکام کا کہنا ہے کہ خاتون اور 2 بھائی زائد العمر ہیں جن کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں۔ خاتون 2 روز قبل ڈسچارج ہو کر گھر پہنچ گئی تاہم دونوں بھائیوں کا ہسپتال میں علاج تاحال جاری ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کا کہنا ہے کہ اومی کرون کے مریضوں کا پتہ معلوم کیاجارہا ہے۔ متاثرہ خاتون کے 2 بھائیوں کا علاج آغا خان ہسپتال میں محکمۂ صحت کی ٹیم کے زیر نگرانی ہورہا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھارت کے بعد کورونا کی نئی قسم پاکستان بھی پہنچ گئی، فائزر اور بائیو این ٹیک فارماسوٹیکل کمپنیز نے دعویٰ کیا کہ ان کی تیار کردہ ویکسین کی بوسٹر ڈوز اومی کرون کو ختم کرسکتی ہے۔
کورونا ویکسین تیار کرنے والی کمپنیز فائزر اور بائیو این ٹیک کا کہنا ہے کہ ان کی ویکسین کا 3 خوراکوں کا کورس کورونا کی نئی قسم بائیو این ٹیک کو بے اثر کرسکتا ہے۔ لیبارٹری ٹیسٹ سے بھی یہ دعویٰ ثابت ہوگیا۔