اسلام آباد: سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل کے کیس میں آلۂ قتل پر ملزم ظاہر جعفر کے فنگر پرنٹس مل گئے جبکہ فرانزک رپورٹ میں مقتولہ سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں نور مقدم قتل کیس کی فرانزک رپورٹ سامنے آگئی جس کے مطابق مقتولہ کی جان لینے سے قبل ملزم ظاہر جعفر نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
نور مقدم کیس کی فرانزک رپورٹ کے مطابق مقتولہ کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ظاہر جعفر کا ڈی این اے جائے وقوعہ سے ملنے والے نمونوں سے میچ کرگیا۔
کیس کی فرانزک رپورٹ کے مطابق آلۂ قتل پر ملزم ظاہر جعفر کے فنگر پرنٹس موجود ہیں۔ مقتولہ نور مقدم کا پوسٹ مارٹم قتل کے 12 گھنٹوں کے بعد کیا گیا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کو بھی فرانزک رپورٹ کیلئے بھیجا گیا تھا۔ رپورٹ میں یہ انکشاف سامنے آیا کہ فوٹیج میں نور مقدم پر تشدد کرنے والا شخص ظاہر جعفر ہی ہے۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل اسلام آباد میں نور مقدم قتل کیس میں مقتولہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کا انکشاف سامنے آیا جبکہ پولیس نے تھراپی سینٹر کے ملازم کو گرفتار کر لیا۔
پولیس ذرائع کا 4روز قبل کہنا تھا کہ سابق پاکستانی سفیر کی صاحبزادی نور مقدم کے ساتھ ملزم ظاہر جعفر نے قتل کرنے سے قبل زیادتی کی، مقدمے میں زیادتی کی دفعات بھی شامل کی جائیں گی۔
بعد ازاں پولیس نے نور مقدم کیس میں تھراپی سینٹر کے ملازم کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ملازم امجد نور مقدم کے قتل کے روز تھراپی سینٹر سے آنے والی ٹیم کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچا تھا۔
مزید پڑھیں: نورمقدم کیس، مقتولہ سے زیادتی کا انکشاف، تھراپی سینٹر کا ملازم گرفتار