کراچی: نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی) نے مقامی و برآمدی صنعتوں کو خام مال کی عدم فراہمی پر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نکاٹی کے صدر فیصل معیز خان نے صنعتی خام مال کے مقامی پروڈیوسرز کی جانب سے ذخیرہ اندوزی کرکے مصنوعی قلت پیدا کرنے اور قیمتوں میں بے پناہ اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے تجارت وسرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد سے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے خام مال کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
نکاٹی کے صدر فیصل معیز خان نے مشیرِ تجارت کو خط لکھ دیا جس میں مقامی و برآمدی صنعتوں کو طلب کے مطابق مناسب داموں میں خام مال کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی۔خط میں نشاندہی کی گئی کہ صنعتی خام مال کے مقامی پروڈیوسرز نے کارٹل بنا کر خام مال کی مصنوعی قلت پیدا کردی ہے اوربڑے پیمانے پر ذخیرہ اندوزی کی جارہی ہے۔
صدرِ نکاٹی فیصل معیز خان کا خط میں کہنا ہے کہ خام مال کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کیا جارہا ہے جو کہ 300سے400گنا اضافے تک جا پہنچا ہے جس سے مقامی صنعتوں کو طلب کے مطابق خام مال دستیاب نہیں جبکہ برآمدی صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔صنعتی خام مال کے مقامی پروڈیوسرزڈالر کی بڑھتی قدر کو بھی جواز بنا کرمہنگا خام مال فروخت کرکے خوب منافع کمارہے ہیں۔
فیصل معیز خان نے کہا کہ حکومت کو اس لوٹ مار کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایسے اقدامات کرنے چاہئیں جن سے خام مال کی ذخیرہ اندوزی نہ ہوسکے اور صنعتوں کوبلا تعطل مناسب داموں میں خام مال دستیاب ہوسکے۔ پراسیسنگ انڈسٹری بالخصوص کیمیکل کی صنعتوں کوخام مال کی قلت کا سامنا سب سے زیادہ ہے جس کی وجہ سے برآمدی صنعتوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مال کی پروسیسنگ نہیں ہو پائے گی توبروقت شپمنٹ بھی نہیں ہوسکے گی جس سے یقینی طور پر ملک معاشی بحران کاشکار ہو جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ فار مک ایسڈ، ایسٹک ایسڈ اور سلفیورک ایسڈ کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کردیا گیا نیز کاسٹک کا بھی بہت بڑامسئلہ پیدا ہو گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہائیڈروجن کی قیمت بھی بڑھ گئی جس کا ملبہ عالمی مارکیٹ پر ڈال دیا گیا۔
نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر نے کہا کہ ڈیوٹی اور فریٹ وغیرہ بھی شامل کرکے مقامی پروڈیوسرزبلاخوف وخطر خوب مال بنارہے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ذخیرہ اندوزی نہ روکنے سے صنعتکار معاشی بدحالی کا شکار ہوجائیں گے۔کراچی کے صنعتکاروں کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کیا جائے جوملک کی معاشی ترقی میں کردارادا کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غیرملکی کرنسی کا بیرون ملک بہاؤ روکنے کے لیے اقدامات